’مڈ نائٹس چلڈرن‘ پر فلم کی عکس بندی مکمل
20 مئی 2011فلم کی ہدایتکار دیپا مہتا نے بتایا ہے کہ انہوں نے اس فلم کی شوٹنگ پاکستان یا بھارت کے بجائے سری لنکا میں اس لیے کی تاکہ مذہبی تنظیموں کے احتجاج کو نظر انداز کیا جا سکے۔ کینیڈا کے ایک اخبار دی گلوب اور میل کو انٹرویو دیتے ہوئے دیپا مہتا نے کہا ،’ مسلمان، سلمان رشدی کے خلاف ہیں جبکہ ہندو میرے‘۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اتوار کو اس فلم کی شوٹنگ مکمل کر لی گئی۔
سلمان رشدی کے متنازعہ ناول The Satanic Verses کے شائع ہونے کے بعد ایران کے ایک اعلیٰ مذہبی رہنما نے انہیں قتل کرنے کا فتویٰ جاری کیا تھا، جس کے بعد سلمان رشدی کئی برسوں تک لندن میں پولیس کی سکیورٹی میں رہے تھے۔ دوسری طرف دیپا مہتا اپنے لبرل خیالات کی وجہ سے ہندو انتہا پسندوں کے عتاب کا شکار ہیں۔
اگرچہ اس فلم کے تمام عملے سے ایک معاہدے پر دستخط کروائے گئے تھے کہ وہ اس پراجیکٹ کو خفیہ رکھیں گے تاہم شوٹنگ کے درمیان ہی یہ بات عام ہو گئی کہ دیپا مہتا سری لنکا میں سلمان رشدی کے ناول Midnight's Children پر فلم بنا رہی ہیں۔
اس بات کے عام ہونے کے بعد ایرانی حکومت نے کولمبو حکومت سے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس فلم کی عکس بندی پر پابندی عائد کر دے تاہم سری لنکا کے صدر مہیندر راجہ پاکسے نے ایسی کسی بھی پابندی سے انکار کر دیا تھا۔
دیپا مہتا کی اس فلم میں رابطہ کاری کرنے والے سری لنکن پروڈکشن ہاؤس ’دی فلم ٹیم‘ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایرانی حکومت کے اعتراض کے باوجود اس فلم کی عکس بندی مکمل کر لی گئی ہے۔
چھ سو صفحات پر مبنی مڈ نائٹس چلڈرن نامی ناول کو 1981ء میں بکر پرائز دیا گیا تھا۔ اس ناول میں بھارت کی آزادی سے پہلے اور بعد کی صورتحال کو موضوع بنایا گیا ہے۔ اس ناول کی کہانی کا مرکزی کردار سلیم سنائی ہے، جو پندرہ اگست 1947ء کی رات عین اسی وقت پیدا ہوتا ہے، جب بھارت آزاد ہوتا ہے۔
اس ناول پر بنائی جانے والی فلم ’وِنڈز آف چینج‘ کے نام سے 2012ء کی پہلی سہ ماہی میں نمائش کے لیے تیار ہو جائے گی۔ اس فلم کا اسکرپٹ سلمان رشدی نے لکھا ہے جبکہ مرکزی اداکاروں کے چناؤ میں بھی انہوں نے دیپا مہتا کا ساتھ دیا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین