نئے انتخابات کی ضرورت نہیں ہے، چانسلر میرکل
25 نومبر 2017فری ڈیموکریٹک پارٹی اور گرینز پارٹی کے ساتھ حکومت تشکیل دینے میں ناکامی کے بعد نئے انتخابات کی اٹھنے والی آوازوں کو چانسلر انگیلا میرکل نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ نئے انتخابات کے حق میں قطعاً نہیں ہیں۔ الیکشن کا مطالبہ کرنے والوں میں انتہائی دائیں بازو کی مہاجرین اور اسلام مخالف سیاسی جماعت الٹرنیٹو فار ڈوئچ لینڈ (AfD) پیش پیش ہے۔
کيا ايس پی ڈی چانسلر ميرکل کی مدد کو آن پہنچی ہے؟
جرمنی اور یورپ جمود کے متحمل نہیں ہو سکتے
جرمنی کا سیاسی بحران: صدر کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات
سیاسی جماعتیں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، جرمن صدر
جرمنی کی شمالی ریاست میکلنبرگ فورپومیرن کے شہرکوئلنگزبورن میں تقریر کرتے ہوئے انگیلا میرکل نے کہا کہ اگر پہلے الیکشن کے نتائج سے حکومت تشکیل نہیں دی گئی تو کس حوالے سے دوبارہ عوام کو کہا جائے گا کہ وہ ایک مرتبہ پھر ووٹ ڈالیں۔ میرکل کا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمن سیاستدان اتنے زیرک ہیں کہ وہ انتخابی نتائج سے معاملات آگے بڑھائیں گے۔
رواں برس چوبیس ستمبر کے عام انتخابات کے بعد سے بڑی اپوزیشن جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اب حکمران کرسچین ڈیموکریٹک پارٹی کے کاروبار نواز فری ڈیموکریٹک پارٹی اور ماحول دوست بائیں بازو کی سیاسی جماعت گرینز پارٹی کے ساتھ چار ہفتے جاری رہنے والا مذاکراتی عمل ناکامی سے ہمکنار ہو چکا ہے۔ مبصرین کے مطابق جرمن چانسلر ایک مرتبہ پھر سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب دیکھ رہی ہے۔
دوسری جانب جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شٹائن مائر جمعرات تیس نومبر کو کرسچین ڈیموکریٹک یونین، کرسچین سوشل یونین اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں سے مشترکہ طور پر ملاقات کریں گے۔ جرمن صدر کی جانب سے اس میٹنگ کا اعلان جمعہ چوبیس نومبر کو کیا گیا تھا۔
جرمن صدر کی کوشش ہے کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آئندہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے بجائے چانسلر میرکل کی قیادت میں نئی مخلوط حکومت کا حصہ بن جائے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایس پی ڈی کے سربراہ مارٹن شلس کے ساتھ جمعرات 23 نومبر کو بھی ایک ملاقات کی تھی۔ شلس نے جمعے کے روز کہا کہ اُن کی پارٹی نئی میرکل حکومت میں شامل ہو سکتی ہے لیکن اس کا فیصلہ پارٹی کے ارکان سے پوچھ کر کیا جائے گا۔