1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

نئے قرض کے لیے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری ہیں، پاکستان

13 ستمبر 2024

پاکستانی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات ’’خوشگوار طریقے سے‘‘ طےکر لیے گئے ہیں۔ اسلام آباد حکومت آئی ایم ایف سے سات بلین ڈالر قرض کی خواہاں ہے۔

https://p.dw.com/p/4kaAW
 شہباز شریف نے بیل آؤٹ پیکج کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر چین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا
 شہباز شریف نے بیل آؤٹ پیکج کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر چین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیاتصویر: National Assembly of Pakistan/AP/picture alliance

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا ہے کہ ان کے ملک نے اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے  سات بلین ڈالر کے نئے قرضے کے حصول کے لیے مقرر کردہ تمام شرائط کو پورا کر لیا ہے۔

شہباز شریف نے جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران آئی ایم ایف کی طرف سے مقرر کردہ تقاضوں کی تعمیل کرنے کے لیے اپنی فنانس ٹیم اور دیگر  مشیروں کی تعریف کی۔ آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض کی فراہمی کے لیے 25 ستمبر کو اس عالمی قرض دہندہ ادارے کے بورڈ آف ایگزیکیٹو ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں باقاعدہ منظوری دیےجانے کی توقع ہے.

 آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ ملک کے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرے اور توانائی کے ذریعوں یعنی گیس، بجلی اور پیٹرول پر دی جانے والے سبسڈی  ختم کرے
آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ ملک کے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرے اور توانائی کے ذریعوں یعنی گیس، بجلی اور پیٹرول پر دی جانے والے سبسڈی  ختم کرےتصویر: Maksym Yemelyanov/Zoonar/picture alliance

 شہباز شریف نے بیل آؤٹ پیکج کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر چین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا لیکن اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ ملک کے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرے اور توانائی کے ذریعوں یعنی گیس، بجلی اور پیٹرول پر دی جانے والے سبسڈی  ختم کرے۔

آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ شریف حکومت پہلے ہی نافذ کر چکی ہے، جس سے پاکستانیوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ توانائی کے زیادہ بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

پاکستان کی وزارت خزانہ نے جمعرات کو ہی ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام معاملات کو ''خوشگوار طریقے سے‘‘ طے کر لیا گیا ہے۔ جمعرات کا یہ اعلان آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سات بلین ڈالر قرض کے نئے معاہدے کے لیے عملے کی سطح پر معاہدہ کیے جانے کے دو ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

پاکستان اس وقت اپنے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے اور شہباز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کا ملک آنے والے سالوں میں غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ اگر آئی ایم ایف کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز قرض کے اس نئے معاہدے کی منظوری دے دیں تو یہ 37 ماہ پر مشتمل ہو گا۔

ش ر⁄ ع ا (اے پی)

آئی ایم ایف چیف کا پاکستانی اقتصادی حالت پر اظہار ہمدردی