پاکستان آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لیے پرامید
21 اگست 2024پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ شرائط پر اچھی پیش رفت کر رہا ہے اور اسے ستمبر میں سات بلین ڈالر قرض کے نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کے بورڈکی منظوری ملنے کی امید ہے۔ یہ بات پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آج بدھ اکیس اگست کے روز نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتائی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین رواں سال جولائی میں 37 ماہ پر مشتمل ایک قرض پروگرام کے لیےمعاہدہ طے پا گیا تھا۔ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام اس کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری اور ''پاکستان کے ترقیاتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے ضروری مالیاتی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق‘‘حاصل کرنے سے مشروط رہے گا۔
ملکی وزیر خزانہ اورنگزیب نے روئٹرز کو ایک ٹیکسٹ پیغام میں کہا، ''ہم ستمبر میں بورڈ کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اچھی پیش رفت کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے جولائی میں توانائی کے شعبے کے قرضوں کی دوبارہ پروفائلنگ کے لیے چین کے دورے کے بعد کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مجموعی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
پاکستان کے ان دیرینہ اتحادیوں کی جانب سے قرضوں کی تجدید اور آئی ایم ایف سے فنانسنگ کی وجہ سے ماضی میں پاکستان کو اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملی تھی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات اور پاکستان کے قرض پروگرام پر ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس پر تبصرہ کرنے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہ دیا۔
جولائی میں پاکستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا تھا کہ انہیں رواں مالی سال میں جون 2025 تک 16.3 بلین ڈالر کے بیرونی قرضوں کی تجدید کی توقع ہے، جو کہ پاکستان کو درکار 26.2 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت کے نصف سے زیادہ ہے۔
ش ر⁄ م م (روئٹرز)