1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نواز شریف آرمی چیف کے ذریعے میری نااہلی چاہیں گے، عمران خان

15 نومبر 2022

پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سوال اٹھایاکہ ایک مفرور سیاستدان پاکستان کی سلامتی کے فیصلے کیسے کر سکتا ہے؟ اسی دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو سیاست سے متنازعہ نہ بنایا جائے۔

https://p.dw.com/p/4JYge
Pakistan l  PTI-Chef Imran Khan spricht auf einer Pk im Shaukat Khanum Hospital in Lahore
تصویر: PTI Media Cell

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو سات ماہ میں دیوالیہ پن کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ منگل کے روز لانگ مارچ کے شرکاء سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا، ''معیشت کا قتل ہوا ہے۔ ہمارے دیوالیہ ہو جانے کا خدشہ ماضی میں پانچ فیصد سے بڑھ کر اب ساڑھے چونسٹھ فیصد ہو گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ دنیا سمجھتی ہے کہ اگر پاکستان کو قرض دیا تو اس بات اور اب امریکہ کے لیے نرم گوشہ: عمران خان کا انٹرویو زیر بحثکا امکان نہیں کہ وہ قرضے واپس بھی کر پائے گا۔‘‘

اور اب امریکہ کے لیے نرم گوشہ: عمران خان کا انٹرویو زیر بحث

Pakistan Karatschi | Unterstützer des früheren Premierministers Imran Khan
لانگ مارچ کے شرکا کا منگل کو مرکزی پڑاؤ چنیوٹ شہر میں ہواتصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر واضح کیا تھا کہ وہ  ملک کو 'ڈاکوؤں کے حوالے نہ کریں‘۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے موجودہ حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ''ان دو خاندانوں کی حکومتوں نے ملکی قرضوں میں چار گنا اضافہ کر دیا۔ میں نے ان چوروں کو ہمارے ملک پر مسلط کرنے والوں سے پوچھا تھا کہ اگر ملک دیوالیہ ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کو ن ہو گا؟‘‘

عمران خان کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے ہی انہیں قتل کرنے کی سازش کی

عمران خان نے دعوٰی کیا کہ موجودہ حکومت کے سات ماہ کے دور میں مہنگائی کا پچاس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہمارے دور میں مہنگائی کی شرح پندرہ سے سولہ فیصد تک تھی۔ اب یہ دوگنا ہوکر ستائیس سے اٹھائیس فیصد ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے دور میں زر مبادلہ کی ترسیل اور محصولات کی وصولیوں میں اضافے کی وجہ سے معیشت بہتری کی راہ پر گامزن تھی۔ اب سب کچھ  بربادی کی طرف جارہا ہے۔‘‘

نئے آرمی چیف کی تقرری

عمران خان نے ملکی بری فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کے حوالے سے مارچ کے شرکاء کو بتایا کہ یہ پاکستان کی قومی سلامتی کا سب سے اہم معاملہ ہے۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی لندن میں نواز شریف سے مشاورت کی خبروں کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا،'' یہ کیا ڈرامہ ہو رہا ہے۔ ایک مفرور اور جھوٹا سیاستدان کس طرح ملکی سلامتی کا سب سے اہم فیصلہ کر سکتا ہے۔ نواز شریف کا ماضی دیکھیں، ان کو میرٹ کے معنی کا بھی پتہ نہیں ہے۔‘‘

آئی ایم ایف کی قسط، امریکہ سے بات کرنا ’آرمی چیف کا کام نہیں‘: عمران خان

Korruption Pakistan | Ex-Premierminister Nawaz Sharif
عمران خان نے اپنے لندن میں موجود سابق وزیر اعظم نوزشریف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایاتصویر: K.M. Chaudary/AP/dpa/picture alliance

عمران خان نے مزید کہا، ''نواز شریف نئے آرمی چیف سے ایک چیز مانگیں گے کہ عمران خان کو نااہل قرار دلوا کر تحریک انصاف پر پابندی لگانا چاہیے اور میرے (نواز شریف) کے خلاف تمام مقدمات ختم کرنا ہیں۔ صرف ایک آدمی اپنی ذات کے لیے پورے ملک کو داؤ پر لگا رہا ہے۔‘‘

قبل ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی سیاست شروع دن سے صرف ایک تعیناتی کے گرد ہی گھومتی ہے۔ انہوں آرمی چیف کے عہدے کا نام لیے بغیر کہا کہ اس معاملے پر کسی کو بھی سیاست نہیں کرنا چاہیے ۔ کراچی کی ایک یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ سب کو ملکی مفاد کے حوالے سے سوچنا چاہیے۔

قبل از وقت انتخابات

لانگ مارچ کے شرکاء  سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ صرف اور صرف ملک بچانے کے لیے فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لانگ مارچ کا مقصد بھی یہی ہے کہ وہ 'حقیقی آزادی‘ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ قانون و انصاف کی حکمرانی ہے اور، بقول عمران خان کے، ''جنگل کے قانون میں کبھی خوشحالی نہیں آ سکتی۔‘‘

قبل ازوقت انتخابات: عمران خان کی پیشن گوئی زیر بحث

عمران خان نے کہا کہ عوام ان کے حق میں پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر ایک سال بعد بھی الیکشن ہوں، تو بھی ان کی جماعت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔  ''اللہ نے لوگوں کے دل ہماری طرف پھیر دیے ہیں۔‘‘ تاہم عمران خان کا کہنا تھا ملکی سلامتی کا تقاضا ہے کہ ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری اور شفافیت پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ موجودہ الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ہوتے ہوئے شفاف انتخابات نہیں کرا ئے جا سکتے۔

Pakistan election commission
تحریک انصاف کے سربراہ نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر بھی سخت تنقید کی تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

اسی دوران پاکستانی سپریم کورٹ نے منگل کے روز الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کی توہین کے خلاف درخواستوں کی سماعت پر توہین الیکشن کے حوالے سے عمران خان اور ان کی جماعت کے رہنماؤں فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹس جاری کر دیے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے منگل کو ان درخواستوں کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کی درخواستوں پر سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے مختلف ہائی کورٹس میں زیر التوا کیسز کسی ایک ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کی استدعا  کی ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے مختلف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ بلدیاتی اور عام انتخابات کی تیاری کرے یا مقدمات کی پیروی کرے۔

سپریم کورٹ سے مطالبات

عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے تین مقدمات میں جلد انصاف پر مبنی فیصلے کرنےکا مطالبہ کیا۔ انہوں نے صحافی ارشد شریف کے قتل، پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی پر تشدد اور ان سے توہین آمیز سلوک کے ساتھ ساتھ خود پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ دہرایا۔

عمران خان پرحملےکا مقدمہ درج کرنےکے لیے 24 گھنٹوں کی مہلت

Pakistanischer Journalist Arshad Sharif
عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافی ارشد شریف، پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اور خود عمران خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرائیںتصویر: AP/picture alliance

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت کہ لیے یہ لمحہ فکریہ ہونا چاہیے کہ ملک کا سابق وزیر اعظم خود پر حملے میں ملوث تین افراد کا نام لے رہا ہے لیکن ان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا، ''کہا جا رہا ہے کہ جن کا نام میں لے رہا ہوں، وہ بہت طاقت ور ہیں۔ پولیس افسر نے کہا کہ آپ مجھے ہٹا کر کسی اور سے مقدمہ درج کروا لیں، انصاف نہ ہونے کی اس سے بڑی مثال کیا ہو سکتی ہے؟‘‘

لانگ مارچ  اسلام آباد کی طرف رواں

دریں اثنا تحریک انصاف کا احتجاجی مارچ وسطی پنجاب کے شہروں سے ہوتا اپنی آخری منزل اسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ منگل کے روز مارچ کے شرکاء کا مرکزی پڑاؤ چنیوٹ شہر میں ہوا۔ مارچ میں موجود پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''لانگ مارچ انتہائی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، پی ٹی کے رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کی قیادت میں کارکن اور عام لوگ بڑے جوش و خروش سے آزادی کے حصول کے لیے منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔‘‘

’سکیورٹی کے لیے خدا کی طرف دیکھ رہے ہیں‘، شاہ محمود قریشی

عمران خان نے چنیوٹ میں ہی مارچ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ وہ مارچ کے راولپنڈی پہنچنے کے منتظر ہیں، جہاں سے وہ خود مارچ کی قیادت سنبھالیں گے۔ تین نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر سوار عمران خان ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہونے کے بعد مارچ کی قیادت سے وقتی طور پر الگ ہو گئے تھے۔

ش ر⁄ م م

حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی خیبر پختونخوا کے کارکنوں پر منحصر ہے، عمران خان