نیا جرمن وزیر دفاع، اعلان کر دیا گیا
2 مارچ 2011جرمن پریس ایجنسی DPA کے مطابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی طرف سے اب تک کے وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر کو نیا وزیر دفاع مقرر کر دیا گیا ہے۔ کرسچین ڈیموکریٹک یونین سے وابستہ 57 سالہ ڈے میزیئر کو جرمن چانسلر کا انتہائی اہم اور قریبی ساتھی تصور کیا جاتا ہے۔ 2009ء میں وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے وہ برلن میں چانسلر انگیلا میرکل کے مرکزی دفتر کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
گزشتہ روز سابق جرمن وزیر دفاع کارل تھیوڈر سو گٹن برگ نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، جس کے فوراً بعد یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں کہ اب وزارتِ دفاع کا اہم قلمدان کس سیاستدان کو سونپا جائے گا۔
جرمن وزیر دفاع اپنے پی ایچ ڈی کے مقالے میں بے قاعدگیوں اور سرقے کے الزامات کے باعث اپوزیشن اور علمی حلقوں کی جانب سے سخت دباؤ میں تھے۔ انٹرنیٹ پر پچاس ہزار سے زیادہ جرمن شہریوں کی جانب سے، جن میں یونیورسٹی اساتذہ اور طلبہ بھی شامل تھے، چانسلر انگیلا میرکل کے نام ایک کھلا خط لکھا گیا تھا، جس میں گٹن برگ کی جانب نرمی برتنے پر اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
منگل کے روز ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے گٹن برگ نے بالآخر کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اب مزید وزارت پر فائز نہیں رہ سکتے۔ گٹن برگ نے اعتراف کیا کہ سن دو ہزار سات میں ان سے کئی غلطیاں سرزد ہوئیں تاہم وہ پی ایچ ڈی کے مقالے میں دانستہ بے قاعدگیوں یا سرقے کے مرتکب نہیں ہوئے۔ حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق جرمن شہریوں کی ایک بڑی تعداد گٹن برگ کو اب بھی پسند کرتی ہے۔ چالیس فیصد جرمن شہریوں کے خیال میں مستقبل میں گٹن برگ جرمن چانسلر بھی بن سکتے ہیں۔
بدھ ہی کے روز ہنس پیٹر فریڈرک کو جرمنی کا نیا وزیر داخلہ مقرر کیا گیا ہے۔ فریڈرک کا تعلق کرسچین سوشل یونین (CSU) سے ہے۔ جرمن چانسلر نئے عہدیداروں کا اعلان بدھ کی سہ پہر تین بجے ایک پریس کانفرنس کے دوران کر رہی ہیں۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: امجد علی