گٹن برگ کے استعفے کے جرمنی کی سیاست پر اثرات
2 مارچ 2011منگل کے روز جرمن وزیرِ دفاع کارل تھیوڈور سو گٹن برگ نے اپنے پی ایچ ڈی مقالے میں سرقے کے تنازعے کے حوالے سے وزارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ پی ایچ ڈی کے تھیسس میں سرقہ ثابت ہونے پر ان کی ڈاکٹریٹ کی سند واپس لے لی گئی تھی تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ وزارت پر بدستور براجمان رہیں گے۔
منگل کے روز ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے گٹن برگ نے کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اب مزید وزارت پر فائز نہیں رہ سکتے۔ گٹن برگ نے اعتراف کیا کہ سن دو ہزار سات میں ان سے کئی غلطیاں سرزد ہوئیں تاہم پی ایچ ڈی کے مقالے میں وہ دانستہ بے قاعدگیوں یا سرقے کے مرتکب نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ گٹن برگ کا تعلق حکومت کی اتحادی جماعت کرسچین سوشل یونین سے ہے، جو ایک قدامت پسند جماعت ہے۔ ڈاکٹریٹ کے اسکینڈل کے باوجود میرکل کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین اور بہت سے حکومتی اہلکار گٹن برگ کی حمایت کرتے رہے۔ میرکل یہاں تک کہتی رہیں کہ انہوں نے گٹن برگ کو اپنا وزیرِ دفاع مقرّر کیا ہے، نہ کہ ریسرچ اسسٹنٹ۔
تاہم سرقہ ثابت ہونے کے بعد گٹن برگ پر مستعفی ہونے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا تھا اور حکومت کے بہت سے عہدیداربھی ان کے خلاف ہوتے جا رہے تھے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آخری ایّام میں خود میرکل کے لیے بھی یہ ممکن نہیں رہا تھا کہ وہ گٹن برگ کی حمایت جاری رکھیں۔
میرکل کے لیے ایک مشکل وقت
جرمنی کی سیاست پہ نظر رکھنے والے افراد کی رائے ہے کہ جرمن چانسلر میرکل کے لیے یہ سال بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے اور ان کی جماعت کے اہم لوگ اب ان سے دور ہو رہے ہیں۔
گٹن برگ کا استعفٰی اور اس سے کہیں زیادہ اہم ان کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کے حوالے سے تنازعے نے ان کی حکومت اور جماعت کی ساکھ کو مجروح کیا ہے۔ جرمن عوام میں انگیلا میرکل کی مقبولیت میں گزشتہ برس سے لے کر اب تک خاصی کمی آئی ہے۔ فروری میں ہیمبرگ کے صوبائی انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹس کے ہاتھوں ان کی جماعت کی شکست کے بعد اس برس چھ مزید صوبوں کے انتخابات میں ان کی جماعت اور حکومت کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔
نئے وزیرِ دفاع کی تقرّری
جرمن چانسلر پر گٹن برگ کی جگہ اب ایک نئے وزیرِ دفاع کی فوری تقرّری ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہیں گٹن برگ کی جگہ وزارت پر ایک ایسے شخص کو فائز کرنا ہوگا، جو عوام میں مقبول بھی ہو اور وہ اپنے فرائض بھی بخوبی ادا کر سکے۔ وزارت حاصل کرنے کے لیے سی ایس یو اور سی ڈی یو میں مقابلے کا بھی امکان ہے اور اس سے تلخیاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔
کیا گٹن برگ اب بھی اہم ہیں؟
پر کشش شخصیت کے مالک انتالیس سالہ گٹن برگ میرکل کے لیے انتہائی اہم اس لیے بھی تھے کہ جرمن عوام میں ان کو آئندہ چانسلر کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا۔ سرقے سے متعلق تنازعے کے باوجود ان کا جرمنی کے عوام میں اثر و رسوخ مکمل طورپر ختم نہیں ہوا ہے۔ حال ہی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق جرمن شہریوں کی ایک بڑی تعداد گٹن برگ کو اب بھی پسند کرتی ہے۔ چالیس فیصد جرمن شہری سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں گٹن برگ جرمن چانسلر بن سکتے ہیں۔
انتالیس سالہ گٹن برگ کا تعلق کرسچین سوشل یونین CSU سے ہے۔ انہیں سن 2009ء میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی، جب انہوں نے وزیرِ اقتصادیات کی حیثیت سے اوپیل کار کمپنی کو کئی بلین یوروز کی مالی امداد دینے کی مخالفت کی۔ گٹن برگ نے دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمنی کے کم عمر ترین وزیر اقتصادیات بننے کا بھی اعزاز حاصل کیا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی