نیوکلیئر مخالف مظاہرہ، فرانس میں انسانی زنجیر
6 نومبر 2010فرانس سے جوہری فضلہ اس ریلوے ٹریک کے ذریعے جرمنی بھیجا جاتا ہے۔ فرانس سے جرمنی کی طرف جوہری فضلے لے جانے والی ٹرین جیسے ہی کاں ریلوے سٹیشن سے روانہ ہوئی، مظاہرین میں سے چار افراد پٹری پر رکاوٹ بنتے ہوئے کھڑے ہو گئے۔ مظاہرین نے اس موقع پر بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر تحریر تھا ’’ہمارا احتجاج تمام سرحدوں سے بالا تر ہے۔‘‘
پُر امن انداز سے نیوکلیئر مخالف تحریک چلانے والے ایک گروپ کی طرف سے اس موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا: ’’ایٹمی فضلے میں موجود شدید نوعیت کے تابکار مادے کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثے کا خطرہ ہے جبکہ طویل المدتی بنیادوں پر اس کے انسانی صحت پر مضر اثرات کے خطرات موجود رہتے ہیں۔‘‘
ماحول کے تحفظ کے لئے کوشاں افراد کی طرف سے اس سے قبل کہا گیا تھا کہ اس ٹرین کے ذریعے جو مادہ جرمن علاقے گورلیبن بھیجا جا رہا ہے، اس کے اندر چرنوبل حادثے سے دگنی تابکاری کی صلاحیت ہے۔
اس ٹرین کی 14 بوگیوں میں سے 11 پر ایٹمی فضلہ جبکہ تین پر پولیس اہلکار تعینات تھے۔ واضح رہے کہ جرمنی میں بجلی کا ایک بڑا حصہ ایٹمی توانائی سے حاصل کیا جاتا ہے اور جرمنی سے ایٹمی مواد فرانس کی آریوا نیوکلیئر کمپنی کے حوالے کیا جاتا ہے جبکہ اس کے بعد اسے دوبارہ جرمنی بھیج دیا جاتا ہے۔
آریوا کے ترجمان Christophe Neugnot نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایٹمی توانائی کے خلاف مظاہرے کرنے والے افراد کو شاید یہی معلوم نہیں کہ یورپ کے زیادہ تر ممالک اپنی توانائی کی ضروریات ایٹمی توانائی سے ہی پوری کرتے ہیں۔
انہون نے اس موقع پر ایٹمی فضلے کے اخراج کے کسی بھی امکان کو مکمل طور پر رد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ٹرین پوری قوت سے ایٹمی فضلے سے لدی اس ٹرین سے ٹکرا جائے، تب بھی کسی طرح کی تابکاری کا اخراج ممکن نہیں۔
انہوں نے اس موقع پر اس ٹرین کے خلاف لگائے جانے والے نعروں میں اس جملے کو بھی مسترد کیا، جس میں اس ٹرین پر لدے مواد کو ’’تابکار ترین‘‘ قرار دیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہرگز نہیں کہ اس سے زائد تابکار مواد اس سے قبل کبھی جرمنی نہ بھیجا گیا ہو۔
دوسری جانب جرمنی میں اس ٹرین کی آمد کے موقع پر بھی ہزاروں افراد متوقع طور پر مظاہرہ کریں گے۔ اس موقع پر 16 ہزار پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی