1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’وہ آدھا رن‘ جس کا اظہر علی کو عمر بھر افسوس رہے گا

مقبول ملک
18 اکتوبر 2018

آسٹریلوی اور پاکستانی کرکٹ ٹیموں کے مابین ابوظہبی ٹیسٹ کے تیسرے روز ایک لمحہ ایسا بھی آیا، جس کا پاکستانی بیٹسمین اظہر علی کو عمر بھر افسوس رہے گا اور جسے کئی شائقین ’بلے باز کی اپنی ہی وکٹ سے دشمنی‘ کا نام دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/36kuR
تصویر: Reuters/P. Cziborra

ہوا یوں کہ پاکستانی ٹیم آج جمعرات اٹھارہ اکتوبر کو ابوظہبی میں موجودہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز آسٹریلوی بولنگ کا سامنا کر رہی تھی اور میدان میں بیٹنگ اینڈ پر اظہر علی کھڑے تھے۔ انہوں نے پیٹر سِڈل کی ایک گیند کو تھرڈ مین باؤنڈری کی طرف کھیلا اور یہ دیکھتے ہوئے کہ گیند کی رفتار تیز تھی اور اسے تقریباﹰ یقینی طور پر باؤنڈری پار کر ہی جانا تھی، اظہر علی پہلے رن لینے کے لیے دوڑے اور پچ کے درمیان میں کھڑے ہو کر دوسری طرف سے آنے والے ساتھی بیٹسمین اسد شفیق کے ساتھ گپ شپ کرنے لگے۔

اس دوران اظہر علی نے اس طرف کوئی دھیان ہی نہ دیا کہ گیند باؤنڈری کی طرف جاتے جاتے کم رفتار ہو گئی تھی اور باؤنڈری سے قریب ایک میٹر دور ہی رک گئی تھی۔ اس دوران بال کا پیچھا کرنے والے آسٹریلوی فیلڈر مچل سٹارک نے گیند پکڑ کو واپس سٹرائیکر اینڈ کی طرف پھینکی اور وکٹ کیپر ٹم پین نے اظہر علی کو ’بڑے سکون اور تسلی‘ کے ساتھ رن آؤٹ کر دیا۔

حیرانی کی بات تو یہ بھی تھی کہ جب باؤنڈری لائن کے پاس رکی ہوئی گیند پکڑ کر واپس پھینکی گئی اور اظہر علی رن آؤٹ بھی ہو گئے، تو بھی دونوں پاکستانی بلے بازوں کے مابین گفتگو اتنی ’دلچسپ رہی ہو گی‘ کہ اظہر علی کو علم ہی نہ ہو سکا کہ انہوں نے چوکے کے یقین پر جو رن بیچ ہی میں چھوڑ دیا تھا، اس کا باقی آدھا کبھی پورا نہ ہو سکے گا۔ اپنے اس نامکمل رن اور اس طرح رن آؤٹ ہو جانے پر اظہر علی کو ساری عمر افسوس رہے گا۔

لنچ سے قبل جب یہ واقعہ پیش آیا، تب تک کومنٹری کرنے والے ماہرین کہہ رہے تھے کہ آج کے دن کے کھیل میں ابھی کوئی بہت بڑی ہلچل دیکھنے میں نہیں آئی۔ پھر جو کچھ اظہر علی نے کیا اور جو کچھ ان کے ساتھ فیلڈ میں ہوا، اس نے کھیل کے اس سیشن کو بہت دلچسپ بنا دیا اور کرکٹ شائقین فوری طور پر سوشل میڈیا پر ایسے تبصرے کرنے لگے: ’یہ کسی بلے باز کی اپنی ہی وکٹ سے دشمنی کا نتیجہ ہے‘، اظہر علی کا آدھا رن جو کبھی پورا نہیں ہو گا‘، ’اظہر کی وہ گپ شپ جس کا انہیں ساری عمر افسوس رہے گا‘ اور ’ٹیسٹ میں بیٹنگ لیکن نظریں گیند پر ہونے کے بجائے پچ کے درمیان میں گپ شپ‘۔ اظہر علی 64 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ ہوئے۔

اس ٹیسٹ میں تیسرے روز کے دوسرے سیشن میں، جب پاکستانی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 93 اوورز کھیل چکی تھی، پاکستان نے پانچ کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے پر 312 رنز بنا لیے تھے اور یوں اس ٹیسٹ پر اس کی گرفت کافی مضبوط ہو چکی تھی۔ اس اننگز میں فخر زمان 66 اور اسد شفیق 44 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ بابر اعظم 70 اور کپتان سرفراز احمد 44 کے انفرادی اسکور پر ابھی کھیل رہے تھے۔

پہلی اننگز میں پاکستان نے 282 رنز بنائے تھے جبکہ آسٹریلوی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں صرف 145 رنز پر ہی آؤٹ ہو گئی تھی۔ آخری خبریں آنے تک پاکستان کو 452 رنز کی برتری حاصل ہو چکی تھی اور اس کی پانچ وکٹیں ابھی باقی تھیں۔ دونوں ٹیموں کے مابین دبئی میں گزشتہ ہفتے کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا ہو گیا تھا۔

فخر زمان دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے، سرفراز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں