1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹرمپ کو غلط فہمی ہے، پاکستان امریکا کی نو آبادی نہیں‘

امجد علی3 مئی 2016

پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اُسامہ بن دلان تک پہنچنے میں مددگار پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کو زبردستی رہا کروانے سے متعلق ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کے خواہاں ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1IgwK
Chaudhry Nisar Ali Khan
پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خانتصویر: picture-alliance/dpa/Metin Aktas/Anadolu Agency

ارب پتی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ اس سال نومبر میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات میں امیدوار کے طور پر حصہ لینے کے خواہش مند ہیں۔ اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ پاکستان پر دباؤ ڈال کر اُس پاکستانی ڈاکٹر کو جیل سے رہا کروا لیں گے، جس نے اُسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکی خفیہ سروس سی آئی اے کی مدد کی تھی۔ اُنہتر سالہ ٹرمپ نے فوکس نیوز سے باتیں کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر بننے کی صورت میں وہ پاکستان سے شکیل آفریدی کو دو منٹ میں رہا کروا لیں گے کیونکہ پاکستان امریکا سے بہت زیادہ ترقیاتی امداد لیتا ہے۔

پیر کو اپنے رد عمل میں پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ٹرمپ کو کوئی غلط فہمی ہے، پاکستان امریکا کی نو آبادی نہیں ہے۔ اپنے بیان میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ شکیل آفریدی کی قسمت کا فیصلہ ’پاکستانی عدالتیں اور حکومتِ پاکستان کرے گی، نہ کہ ڈونلڈ ٹرمپ، خواہ وہ امریکا کے صدر ہی کیوں نہ بن جائیں‘۔

پاکستانی وزیر داخلہ کا بیان امریکی شہروں پر گیارہ سمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے منصوبہ ساز اُسامہ بن لادن کی ہلاکت کے پانچ سال پورے ہونے کے موقع پر سامنے آیا۔ بن لادن کو دو مئی 2011ء کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ایک کمپاؤنڈ پر کیے جانے والے امریکی کمانڈوز کے ایک خفیہ آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا اور اس واقعے سے دونوں حلیف ملکوں کے تعلقات کافی حد تک خراب ہو گئے تھے۔

واشنگٹن حکومت کی نظر میں ڈاکٹر شکیل آفریدی ایک ہیرو ہے جبکہ پاکستان نے اُسے 2012ء میں عسکریت پسند گروپ لشکرِ اسلام کا ایک رکن ہونے کے الزام میں تینتیس سال کی سزائے قید سنائی تھی۔ شکیل آفریدی کی طرف سے اس الزام کی تردید کے بعد اُس کی تینتیس سال کی سزا تو ختم کی جا چکی ہے تاہم آج کل وہ ایک مریض کے قتل کے ایک مقدمے میں سزا سنائے جانے کا منتظر ہے۔

Donald Trump Rede Washington
ارب پتی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ اس سال نومبر میں ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخابات میں امیدوار کے طور پر حصہ لینے کے خواہش مند ہیںتصویر: picture-alliance/AP/E.Vucci

فوکس نیوز پر پاکستان اور شکیل آفریدی کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا: ’’مَیں اُن سے کہوں گا کہ اُسے چھوڑ دو اور مجھے یقین ہے کہ وہ اُسے رہا کر دیں گے کیونکہ ہم پاکستان کو بہت زیادہ مالی امداد دیتے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر شکیل آفریدی پر پولیو کے حفاظتی ٹیکوں کی وہ جعلی مہم چلانے کا بھی الزام ہے، جس کے دوران بن لادن فیملی کے ڈی این اے نمونے حاصل کیے گئے تھے تاہم اس الزام میں اُس کے خلاف فردِ جرم عائد نہیں کی گئی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید