ٹرمپ کے ’زہریلے بیانات نے دنیا کو تاریک تر‘ کر دیا، ایمنسٹی
22 فروری 2017فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے بدھ بائیس فروری کو موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سیاسی انتخابی مہم کے دوران جو ’زہریلے بیانات‘ دیے، وہ دنیا کو پہلے سے زیادہ تاریک بنا دینے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر تقسیم پسندی کی سیاست کے رجحان میں اضافے کا سبب بھی بنے۔
امریکی میں لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن جاری
’ٹرمپ ہمارے صدر نہیں‘، امریکا میں مظاہرے
صدر ٹرمپ یورپ کے ساتھ ہیں، امریکی نائب صدر
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا کے 159 ممالک کی صورت حال کا احاطہ کرنے والی اپنی تازہ ترین سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برس انسانی وقار اور مساوات کے اصولوں کو ایسے سیاستدانوں کی طرف سے شدید حملوں کا سامنا رہا، جو ایسا کرتے ہوئے اپنی انتخابی کامیابیوں کو یقینی بنانا چاہتے تھے۔
ایمنسٹی نے اپنی اس رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جذباتی اور اشتعال انگیز بیان بازی کو خاص طور پر اپنا موضوع بنایا ہے، جو اس سال بیس جنوری سے چار سال کے لیے امریکی صدر کا عہدہ بھی سنبھال چکے ہیں۔
اس سالانہ رپورٹ کے اجراء کے موقع پر ایمنسٹی کی طرف سے پیرس میں بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا، ’’ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران زہریلی بیان بازی اس امر کی سب سے قائل کر دینے والی مثال ہے کہ عالمی سطح پر غصے میں دیے جانے والے سیاسی بیانات اور اتحاد کی بجائے سیاسی تقسیم کا باعث بننے والا رجحان کس طرح زور پکڑتا جا رہا ہے۔‘‘
بیان کے مطابق، ’’ٹرمپ کے انہی زہریلے بیانات کے نتیجے میں دنیا آج پہلے کی نسبت زیادہ تاریک اور غیر مستحکم ہو چکی ہے۔‘‘ اس کی مثال پورے یورپ اور امریکا میں تارکین وطن اور مہاجرین کو نشانہ بنا کر دیے جانے والے وہ نفرت انگیز بیانات بھی ہیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں آج واضح طور پر زیادہ ہو چکے ہیں۔
ایمنسٹی نے اپنے اس بیان میں مزید کہا ہے، ’’(ٹرمپ کی طرف سے ملنے والے) ابتدائی اشارے یہی بتاتے ہیں کہ امریکا کی آئندہ خارجہ پالیسی کثیر الفریقی تعاون کو پس پشت ڈالتے ہوئے ایک ایسے نئے دور کے آغاز کا سبب بنے گی، جس میں عدم استحکام اور بھی زیادہ ہو گا اور مختلف ممالک ایک دوسرے کو شکوک و شبہات کی نظروں سے دیکھا کریں گے۔‘‘
ٹرمپ کی امیگریشن پابندیوں کے حکم نامے کا مسودہ
میڈیا، امریکی عوام کا دشمن ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکا کا دو ریاستی حل سے پیچھے ہٹنا غیر ذمہ دارانہ ہے، فلسطینی رہنما
ایمنسٹی کے اس موقف کے برعکس ریپبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ، جو ماضی میں ایک ریئلیٹی ٹی وی شو کے میزبان رہ چکنے کے علاوہ ایک ارب پتی بزنس مین بھی ہیں، کہہ چکے ہیں کہ وہ آج تک دیکھے جانے والے ’سب سے کم نسل پرست‘ اور ’سب سے کم سامیت دشمن‘ شخص ہیں، اور ان کی اہم ترین ترجیحات میں سے سب سے پہلی امریکا کو دہشت گردی سے بچانا ہے۔
ایمنسٹی کے مطابق ٹرمپ کے بیانات میں ’قول و فعل میں خلیج اور بیان بازی اور حقیقت میں فرق‘ تو کبھی کبھی حیران کن حد تک زیادہ رہا ہے۔ انسانی حقوق کی اس عالمی تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس تلخ حقیقت کی سب سے زیادہ عکاسی گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والی اقوام متحدہ کی اس سربراہی کانفرنس میں دیکھنے میں آئی، جس میں دنیا بھر کی ریاستیں مہاجرین اور تارکین وطن کی وجہ سے پیدا ہونے والے عالمی بحران پر کسی مناسب اور متفقہ فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہیں۔‘‘