ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کو پہلی بار اپنی میزبانی میں وائٹ واش
20 دسمبر 2022انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تین صفر سے شکست دیتے ہوئے نہ صرف یہ سیریز اپنے نام کر لی ہے بلکہ ایک منفرد ریکارڈ بھی قائم کر دیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کو اپنی میزبانی میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی ٹیسٹ: انگلینڈ کی نظریں پاکستان میں تاریخی وائٹ واش پر
ابرار احمد کی ’مسٹری اسپن‘ ملتان ٹیسٹ بچا سکے گی کیا؟
انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل جیت لیا
منگل بیس دسمبر کو تیسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن کے کھیل کا آغاز ہوا تو انگلینڈ کو جیت کے لیے صرف 55 رنز درکار تھے جبکہ آٹھ وکٹیں باقی تھیں۔ مہمان ٹیم نے اڑتیس منٹوں میں مقررہ ہدف حاصل کر کے یہ میچ جیت لیا۔ یوں چوتھی اننگز میں انگلینڈ نے دو وکٹوں کے نقصان پر 170 رنز بنائے۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں سترہ دسمبر سے شروع ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 304 رنز اسکور کیے۔ اس کے جواب میں مہمان ٹیم نے پہلی اننگز میں 354 کا اسکور کر کے 50 رنز کی برتری حاصل کر لی۔ دوسری اننگز میں پاکستانی بلے باز کچھ خاص نہ کر پائے اور 216 پر ڈھیر ہو گئے۔ انگلینڈ کے لیے اپنا پہلا میچ کھیلنے والے اٹھارہ سالہ ریحان احمد نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کے لیے بابر اعظم 54 کے انفرادی اسکور کے ساتھ سب سے نمایاں کھلاڑی رہے۔
انگلینڈ کو یہ میچ جیتنے اور پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کو اپنی ہی میزبانی میں وائٹ واش کر کے تاریخ رقم کرنے کے لیے صرف 167 رنز کا ہدف ملا جو اس نے دو وکٹوں کے نقصان پر باآسانی پورا کر لیا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں اب تک کھیلے گئے 45 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی یہ تاریخ میں صرف تیسری شکست ہے۔ جب کہ گزشتہ 15 سال میں یہ اس میدان پر پہلی شکست ہے۔ سن 2000 میں پاکستان کو انگلینڈ نے نیشنل اسٹیڈیم میں ایک ٹیسٹ میچ ہرایا تھا اور پھر سات برس بعد جنوبی افریقہ نے بھی اس اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا۔
انگلینڈ کے خلاف 3-0 کی شکست، ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی اپنی میزبانی میں مسلسل چوتھی شکست تھی۔ اس سال کے شروع میں آسٹریلیا نے انہیں آخری ٹیسٹ میں شکست دی تھی اور دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-0 سے جیت لی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا رد عمل
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ انگلینڈ سے تین صفر سے شکست پر انہیں دکھ ہے۔ مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'تین صفر کو دیکھیں گے تو کافی دکھ ہو گا، سیریز کو سیشن بائی سیشن ڈی کوڈ کریں تو لگے گا کہ ہم نے اچھا کھیلا۔‘ سابق کھلاڑی کے بقول ابتدائی دو میچز میں دونوں ٹیمیں ہم پلہ رہیں۔
ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ سیریز کے لیے آپ کو تکنیکلی طور پر مضبوط ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کے تمام پہلوؤں پر کام کرنا ہوگا۔ کوچ کے مطابق تنقید ہونا کوئی نئی بات نہیں، ناقدین ذاتیات پر نہ اتریں۔ 'غلطیوں کی نشاندہی ضرور کریں، ٹیم پر جو تنقید ہو رہی ہے اس پر ڈریسنگ روم میں بات نہیں ہو رہی۔‘
ع س / ع ت (اے پی)