پاک افغان سرحد پر 25 جنگجو ہلاک
3 مئی 2011افغانستان کے شمال مشرقی صوبہ نورستان کے گورنر جمال الدین بدر نے کہا ہے کہ گزشتہ رات بہت سے عسکریت پسند سرحد عبور کرنے کے بعد افغانستان میں داخل ہونا چاہتے تھے کہ ان کو ہلاک کر دیا گیا۔ ان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں عرب، چیچن اور پاکستانی باشندے شامل ہیں۔
جمال الدین بدر نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’ہم صورتحال سے آگاہ ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ اب القاعدہ اور دوسرے عسکریت پسند افغانستان میں گھسنے کی کوشش کریں گے۔ اسی وجہ سے ہم نے سرحدی دراندازی روکنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا ہے۔‘‘
تجزیہ کاروں کے مطابق اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں غیر ملکی افواج پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں تیزی آسکتی ہے۔ موسم گرما میں، جس کا ابھی آغاز ہوا ہے، طالبان کے حملوں میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
اسی روز آج منگل کو نیٹو ذرائع نے بتایا ہے کہ مشرقی افغانستان میں ایک بم دھماکے میں بین الاقوامی افواج کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجی کے بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کا تعلق کس ملک سے تھا۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ پیر کو شمالی افغان صوبے بغلان میں ایک طالبان رہنما کی تلاش میں آپریشن کیا گیا تھا۔
دوسری جانب افغان پولیس کے مطابق آج نیٹو کے ایک فضائی حملے میں جنوبی افغانستان میں غلطی سے پانچ پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ ہلاک ہو گئے۔ ان نجی محافظوں کو صوبہ غزنی کی ایک شاہراہ کے قریب نیٹو کے امدادی قافلوں کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ نیٹو کے بیان کے مطابق یہ فضائی حملہ عسکریت پسندوں پر کیا گیا تھا۔ صوبہ غزنی کے پولیس سربراہ زاہد سرور نے نیٹو کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسند نہیں بلکہ پرائیویٹ سکیورٹی گارڈز تھے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: مقبول ملک