پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ سیریز، ’آر یا پار‘
25 دسمبر 2010آکلینڈ میں اتوار کو ان کے درمیان ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ کھیلا جائے گا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹوئنٹی ٹوئنٹی، دو ٹیسٹ اور چھ وَن ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان، دونوں ہی ملکوں کی کرکٹ ٹیموں کے لئے 2010ء کچھ اچھا سال ثابت نہیں ہوا ہے۔ انہیں تنازعات اور ناقص کارکردگی کے مسائل کا سامنا رہا ہے۔ یوں اس کرکٹ سیریز کے ٹیسٹ، وَن ڈے اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے مقابلوں کے ذریعے وہ سال کا انجام اچھے طریقے سے کرنے کی کوشش کریں گی۔
پاکستانی کھلاڑیوں کے لئے نیوزی لینڈ کا دورہ ایک ایسا موقع ہے، جس کے ذریعے وہ میچ فکسنگ کے الزامات سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کر سکتے ہیں۔ رواں برس دورہ انگلینڈ کے موقع پر پاکستان کے بعض کھلاڑی سپاٹ فکسنگ کے الزامات کی زد میں رہے، جس کے باعث انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے عارضی پابندی کا سامنا بھی رہا۔
دورہ انگلینڈ کے موقع پر یہ الزامات سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف پر لگے۔ یہ تینوں کھلاڑی تاحال معطل ہیں اور نیوزی لینڈ کا دورہ کرنے والے پاکستانی سکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔ آئی سی سی ان پر لگے الزامات کے حوالے سے آئندہ ماہ کی چھ سے 11تاریخ تک مقدمے کی سماعت کرے گی۔ اسی دوران پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔
نیوزی لینڈ کے کھلاڑی پاکستان کے خلاف ان میچز میں نئے نیشنل کوچ جان رائٹ کی نگرانی میں پہلی مرتبہ کھیلیں گے۔ ان مقابلوں میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کر کے وہ رواں سال کے دوران شکست کا ریکارڈ قائم کرنے سے بچ سکتے ہیں۔ وہ قبل ازیں 11 وَن ڈے میچ مسلسل ہار چکے ہیں، جن میں بھارت اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز بھی شامل تھیں۔
پاکستان نے اس سے پہلے ٹیسٹ اور وَن ڈے سیریز میں جنوبی افریقہ کا سامنا کیا تھا۔ ٹیسٹ سیریز بے نتیجہ رہی جبکہ وَن ڈے سیریز میں پاکستان کو دو تین سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کپتان ڈینیئل ویٹوری پاکستان کے خلاف ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچز کے سکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی