1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے نیٹو سپلائی رُوٹ کھولنے کا اعلان کر دیا

9 اکتوبر 2010

پاکستان نے نیٹو فوجیوں کی رسد کے لئے سپلائی رُوٹ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ دوسری جانب نیٹو کے قافلے پر تازہ حملے میں مزید 30 ٹینکر نذر آتش کر دیے گئے ہیں ۔ یہ حملہ پاکستان کے جنوب مغربی علاقے سبیّ میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Pa22
نیٹو افواج کے لئے 40 فیصد رسد پاکستان کے راستے افغانستان پہنچتی ہےتصویر: AP

اسلام آباد میں وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام سپلائی رُوٹ کھولے جانے کے حوالے سے ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔

Anschlag auf 20 NATO Tanklaster in Pakistan
دو ہفتے کے دوران نیٹو کے ایک سو سے زائد ٹینکروں کو نذر آتش کیا جا چکا ہےتصویر: AP

خیال رہے کہ نیٹو ہیلی کاپٹروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد سے پاکستان نے نیٹو کے لئے سپلائی رُوٹ بند کر رکھا تھا۔

امریکی ٹرانسپورٹیشن کمانڈ کے مطابق افغانستان میں تعینات نیٹو فوجیوں کو درکار رسد کا 40 فیصد پاکستان کے راستے مہیا کیا جاتا ہے۔ اتنی ہی رسد افغانستان کے شمالی ہمسایہ ممالک کے راستے وہاں پہنچتی ہے جبکہ بقیہ 20 فیصد فضائی راستوں سے۔

پاکستان کے راستے رسد کی فراہمی مسلسل نو روز تک معطل رہی ہے، جو ایک ایسا وقت ہے، جب افغانستان میں طالبان کے خلاف نیٹو کا آپریشن عروج پر ہے۔ تاہم امریکہ اس پہلو کی تردید کرتا رہا ہے کہ اس بندش سے افغان مشن پر کوئی اثر پڑا۔

دوسری جانب اسلام آباد حکومت اور پاکستانی فوج کا بھی یہ کہنا رہا ہے کہ سپلائی رُوٹ بند کئے جانے کی وجہ نیٹو ہیلی کاپٹروں کا حملہ نہیں تھا۔ تاہم خبررساں اداروں کے مطابق یہ امر واضح ہے کہ پاکستان امریکہ کو افغان مشن کی کامیابی کے لئے اپنی اہمیت کا احساس دلانا چاہتا ہے۔

امریکہ اور نیٹو پاکستان میں ان ہیلی کاپٹر حملوں پر معذرت کر چکے ہیں۔ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستانی علاقے میں ہوئے اس حملے میں کم از کم دو پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ پاکستان کے لئے امریکی سفیر این پیٹرسن نے گزشتہ دِنوں کہا کہ ان کا ملک اس واقعے پر دل سے معذرت خواہ ہے۔ نیٹو کے جنرل ڈیوڈ پیڑیاس کا بھی کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی کوشش کریں گے۔

مشتبہ شدت پسند پاکستان کے راستے نیٹو فوجیوں کے لئے رسد لے جانے والے ٹینکروں کو دو ہفتے قبل اس وقت سے نشانہ بنا رہے ہیں، جب 30 ستمبر کو نیٹو کے ہیلی کاپٹروں نے پاکستانی علاقے میں کارروائی کی۔ اس وقت سے مختلف حملوں میں نیٹو کے ایک سو سے زائد ٹینکروں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ تازہ حملے میں شدت پسندوں نے ہفتہ کو اجالا ہونے سے کچھ دیر قبل ایک ریستوران کے قریب پارک ٹینکروں پر حملہ کیا۔ یہ ٹینکر افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے چمن جانے والے تھے۔

Pakistan Landschaft in Waziristan Luftaufnahme
نیٹو کے ہیلی کاپٹروں نے ستمبر کے اواخر میں قبائلی علاقے میں حملہ کیاتصویر: Abdul Sabooh

سبّی میں مقامی حکومت کے اہلکار نعیم شیروانی نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی، پھر ٹینکروں کو چھوٹے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔’

انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر قافلے کو سکیورٹی فراہم کرنے والا ایک پیراملٹری فوجی زخمی ہو گیا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں