پاکستان پر بھارتی کمانڈوز کے خفیہ حملے؟
7 دسمبر 2008چھبیس نومبر سے انتیس نومبر تک نامعلوم مسلح شدت پسندوں نے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے دو فائیو سٹار ہوٹلوں اور ایک یہودی مرکز میں پناہ لینے سے قبل اندھا دھند فائرنگ کرکے کم از کم 171افراد کو ہلاک اور تقریباً تین سو دیگر کو زخمی کردیا تھا۔
اسرائیلی میگیزین کے مطابق پاکستان کے اندر مبینہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملےکرنے کے سلسلے میں اسرائیل بھارتی حکومت کی مدد کرنے کے لئے راضی ہے۔ مزکورہ اسرائیلی میگیزین کے مطابق اسرائیل کو پاکستان سے اپنا بدلہ بھی لینا ہے۔ بھارتی فلم نگری ممبئی میں قائم ایک اسرائیلی مرکز پر حالیہ حملے میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے چھہ افراد بھی مارے گئے تھے۔
بھارت اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروس انٹیلی جینس کا ہاتھ بھی شامل تھا تاہم پاکستان اس قسم کے الزامات کو پہلے ہی مسترد کرچکا ہے۔
بھارتی ذرائع نے DEBKA-Net-Weekly کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے خلاف کمانڈو ایکشن کے لئے اسرائیل کی مدد اس وجہ سے طلب کی گئی ہے کیونکہ اسرائیل کی خفیہ فورسز کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ اسرائیلی خفیہ کمانڈوز کو دہشت گردی مخالف کارروائیوں میں اتنی مہارت حاصل ہے کہ آپریشن کے بعد بھی وہ کوئی سراغ نہیں چھوڑتے ہیں۔
اسرائیلی میگیزین کے مطابق بھارت پاکستان کے خلاف ایسے آپریشنز کرنا چاہتا ہے جن سے پاکستان کو نقصان تو پہنچے مگر بھارت پر کوئی الزام نہ آئے۔ میگیزین کے مطابق اسرائیل کی حمایت سے بھارتی کمانڈوز پاکستان کے چار ٹھکانوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔ چار اہداف میں پاکستان کا زیر انتظام کشمیر، صوبہ پنجاب اور کراچی شامل بتائے جاتے ہیں۔ بھارت کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کچھ علاقوں میں عسکریت پسندوں کے بیسیوں تربیتی کیمپ اب بھی موجود ہیں جو مبینہ طور پر آئی ایس آئی کے زیر انتظام ہیں۔
پاکستان کا دیرینہ موقف ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال ہونے نہیں دیتا ہے بلکہ وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم کردار نبھارہا ہے۔
میگیزین کے مطابق بھارت کے اس ممکنہ منصوبے سے امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس بھی واقف ہیں تاہم انہوں نے بھارت کے حالیہ دورے پر پاکستان کے خلاف باضابطہ جنگ کی وکالت نہیں کی۔