پاکستان کا جرمنی سے شدید احتجاج اور کارروائی کا مطالبہ
22 جولائی 2024ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ افغان مظاہرین نے ہفتے کے روز پاکستانی قونصل خانے کے باہر احتجاج کیوں کیا تھا؟ اس احتجاج کے دوران مبینہ افغان مظاہرین کے ایک مشتعل گروپ نے دھاوا بول دیا اور قونصل خانے کی حدود کے اندر لہرانے والا پاکستانی پرچم بھی اتار دیا۔
اس احتجاج میں شامل افراد کی شناخت ابھی تک نہیں ہو پائی تاہم کچھ مظاہرین نے افغانستان کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آج بروز پیر ایکس پر لکھا ہے کہ پاکستان نے جرمنی پر زور دیا ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری اور مقدمہ چلانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ پاکستان کے مطابق مظاہرین کے اس اقدام نے قونصل خانے کے ملازمین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔
قونصل خانے کے سامنے ہوا کیا تھا؟
فرینکفرٹ پولیس کے مطابق مظاہرے میں حصہ لینے والے متعدد افراد ہفتے کے روز باڑ پھلانگتے ہوئے قونصل خانے کی حدود میں داخل ہوئے اور وہاں لہراتا ہوا پاکستانی پرچم اتار دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ہفتے کی سہ پہر تقریباً 400 افراد قونصل خانے کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے، جب تقریباً پانچ سے 10 افراد قونصل خانے کے احاطے میں داخل ہوئے اور پھر دوبارہ واپس آکر ہجوم میں گھل مل گئے۔ پولیس کے مطابق اس کے بعد احتجاجی مظاہرہ ختم کر دیا گیا تھا۔
قونصل خانے کا جرمن حکومت سے احتجاج
فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کے حکام نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی سفارتی مشن کی حفاظت میزبان ملک کی حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے۔ اس لیے جرمن حکام اس واقعے کی فوری اور مکمل چھان بین کریں اور ویڈیو فوٹیج کی مدد سے اس بدامنی میں ملوث افراد کو گرفتار کریں۔
جرمن حکام نے بھی پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو اس واقعے کی مکمل تفتیش کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس واقعے کے پیش آنے کے بعد اس کی موبائل فون سے بنائی گئی فوٹیج فوری طور پر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی۔ اس فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص، جس کے کئی ساتھی افغان قومی پرچم پکڑے ہوئے تھے، جنگلا پھلانگ کر قونصل خانے کی عمارت کے احاطے میں داخل ہوا اور اس نے پول پر چڑھ کر وہاں لہرانے والا پاکستان کا قومی پرچم اتار لیا۔
ا ا / ع ب (اے ایف پی، ڈی ڈبلیو)