1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کو اسامہ کی موجودگی کے بارے میں علم تھا، لیون پنیٹا

28 جنوری 2012

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام میں سے کسی نہ کسی کو علم تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں چھپا ہوا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ان کے پاس کوئی پختہ ثبوت نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/13sGj
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹاتصویر: AP

امریکی ٹیلی وژن سی بی ایس کے لیے ریکارڈ کروائے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے کہا کہ خفیہ معلومات کے تجزیے سے لگتا ہے کہ ایبٹ آباد میں واقع اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ پر امریکی کمانڈوز کی کارروائی سے قبل پاکستانی حکام میں کسی کو یہ ضرور معلوم تھا کہ اسامہ بن لادن اس کمپاؤنڈ میں ہی موجود تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسامہ کے خلاف آپریشن میں ڈاکٹر آفریدی کی معلومات انتہائی اہم ثابت ہوئیں۔

اتوار کے دن نشر ہونے والے اس انٹرویو میں پینٹا گون کے سربراہ نے مزید کہا کہ خفیہ معلومات سے پتا چلا ہے کہ پاکستانی فوج کے ہیلی کاپٹرز اسی کمپاؤنڈ کے اوپر پروازیں کرتے رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے بارے میں پاکستانی حکام کو دانستہ طور پر لاعلم رکھا گیا کیونکہ اس بات کا امکان تھا کہ وہ اسامہ بن لادن کو خبردار کر سکتے تھے۔

Pakistan Terror Haus Osama Bin Laden in Abbottabad
امریکی کمانڈوز نے اسامہ بن لادن کو دو مئی کو ایبٹ آباد میں ہلاک کیاتصویر: picture-alliance/abaca

لیون پنیٹا نے کہا، ’یہ مت بھولیں کہ اس کمپاؤنڈ کی دیواریں اٹھارہ فٹ اونچی تھیں۔ یہ کمپاونڈ اس علاقے میں سب سے بڑا تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں اس کمپاؤنڈ پر شک کیا جا سکتا تھا کہ آخر وہاں کیا ہوتا ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے پہلی مرتبہ کھلے عام اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی نے اسامہ بن لادن کے بارے میں اہم معلومات فراہم کیں، جس کے نتیجے میں اسامہ کے خلاف کامیاب آپریشن ممکن ہو سکا۔ شکیل آفریدی اس وقت غداری کے الزامات کے تحت پاکستان میں زیر حراست ہیں۔ لیون پنیٹا نے کہا کہ وہ آفریدی کے بارے میں فکر مند ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی نے پاکستانی حکام کے ذرائع سے بتایا ہے کہ جب اس معاملے پر میڈیا میں چلنے والی سنسنی ختم ہو جائے گی تو حکومت ڈاکٹر آفریدی کو رہا کر دے گی۔ ایسے امکانات بھی ہیں کہ ڈاکٹر آفریدی کو امریکی تحویل میں دے دیا جائے گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید