1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کو خطرہ لیکن جوہری ہتھیار محفوظ، امریکہ و برطانیہ

11 اکتوبر 2009

امریکہ اور برطانیہ نے پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹرز پر شدت پسندں کے حملے کی مذمت کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور ان کے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ شدت پسند پاکستان کے لئے بدستور خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/K3za
ہلیری کلنٹن اور ڈیوڈملی بینڈتصویر: AP

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ شدت پسند ریاستی انتظام کے لئے بدستور خطرہ بنے ہوئے ہیں اور یہ بات پاکستان کے فوجی ہیڈکوارٹرز پر حملے سے ایک مرتبہ پھر واضح ہو گئی ہے۔ وہ لندن میں اپنے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ ملی بینڈ کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ تاہم ہلیری کلنٹن نے اسلام آباد حکام پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری املاک پاکستانی حکومت اور فوج کے انتظام میں ہیں اور واشنگٹن حکومت کو اس بات کا یقین ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ شدت پسندوں کے ریاست پر قابض ہو جانے کے بارے میں کوئی شواہد نہیں ہیں۔

Rawalpindi Pakistan
راولپنڈی حملے میں 19افراد ہلاک ہوئےتصویر: AP

شدت پسندوں کی جانب سے ملک کو درپیش خطرے کے تناظر میں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ پاکستان کو انتہائی خطرے کا سامنا ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا کہ تھا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے لئے کسی خطرے کے شواہد نہیں ہیں۔ ملی بینڈ کے مطابق اہم بات یہ ہے کہ اس موضوع پر بحث میں تیزی نہ آئے۔

ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کا طالبان کے خلاف مشترکہ عزم مضبوط اور واضح ہے اور وہ نئی افغان حکومت کے ساتھ کام کرنے کے لئے سنجیدہ ہیں۔

ہفتہ کونو شدت پسندوں نے پاکستانی فوج کے صدر دفاتر پر حملہ کر دیا تھا، جن میں چار اسی دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم پانچ شدت پسندوں نے عمارت میں داخل ہو کر تقریبا 42 افراد کو یرغمال بنایا لیا تھا۔ یہ سلسلہ تقریبا چوبیس گھنٹے تک جاری رہا۔ تاہم پاکستانی فوج نے اتوار کی صبح حتمی آپریشن کے نتیجے میں یرغمالیوں کو رہا کرا لیا۔ اس دوران تین یرغمالی، دو فوجی اور چار مشتبہ طالبان ہلاک ہوئے، جبکہ ایک شدت پسند کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں