پاکستان الیکشن: کیلاش کے پہلے آزاد امیدوار
17 جنوری 2024
خیبرپختونخوا کی صوبائی نشست چترال پی کے 2 جنرل نشست پرکیلاش قبیلے کی تاریخ میں پہلے کیلاشی لوُک رحمت آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے لیے میدان میں اترے ہیں ۔
ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے لوُک رحمت نےکہا، ''آج تک کسی کیلاشی کی جنرل سیٹ پرکھڑے ہونے کی ہمت ہوئی نہ حوصلہ افزائی۔‘‘
لُوک رحمت کون ہیں ؟
39 سالہ لُوک رحمت کیلاش کے قبیلے بمبوریت سے تعلق رکھتے ہیں ۔ لُوک کے والد اپنی وادی میں کھیتی باڑی کرتے تھے اور مویشی پالتے تھے۔ پشاورسے سوشل سائنسز میں تعلیم حاصل کرنے والے لُوک رحمت نے پندرہ برس تک قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کے لیے کام کیا۔ ان کا شمار چترال کے چند معروف صحافیوں میں ہوتا ہے۔ ان کی ویب سائیٹ '' اشپاتا‘‘ نے مقامی سطح پر بہت مقبولیت حاصل کی۔ لُوک رحمت کا کہنا ہے کہ ان کا اولین مقصد کیلاش قبیلے کے مسائل کوملکی سطح پراجاگر کرنا رہا ہے۔
لُوک رحمت کا سیاسی پس منظر
ڈی ڈبلیو اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ''کیلاش قبیلہ اپنی شناخت کے حوالے سے محرومیوں کا شکار رہا ہے۔‘‘ وہ ہمیشہ سے اپنے لوگوں کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے جس کے لیے انہوں نے پہلے سوشل ورک پھرصحافت کا سہارا لیا۔ انہوں نے مزید بتایا، ''کسی بھی علاقے میں ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اس کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات نہ کیے جارہے ہوں۔‘‘ لہٰذا 2022 ء میں انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پرحصہ لیا اورجنرل کونسلر کی نشست جیت لی تاہم انتخابات میں حصہ لینے کے لیے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا ہے ۔
لُوک رحمت کے مد مقابل امیدوار ؟
کیلاشی اُمیدوار لُوک رحمت کا مقابلہ منجھے ہوئے اور بااثرمخالفین سے ہے جن میں مہترچترال کے جانشین کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں سے شہزادہ خالد پرویز، سلیم خان اور جماعت اسلامی کے مفرد شاہ سمیت دیگر 8 امیدوارشامل ہیں تاہم لُوک اس حوالے سے خاصی مثبت سوچ رکھتے ہیںے ان کا کہنا ہے، ''ہار جیت الیکشن کا حصہ ہے جب تک انتخابات کے نتائج نہ آجائیں کوئی پارٹی یا امیدوار جیت کا دعوٰی نہیں کرسکتی تاہم وہ اپنی طرف سے محنت کریں گے گھر گھرجاکر بھرپورانتخابی مہم چلائیں گے۔‘‘
لُوک کا سیاسی منشور
لُوک کیلاش قبیلے کے لیے خاص طور پر اپنے حلقے کے تمام ووٹرز کے لیے بہترین کام کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ''اپنے لوگوں کے ساتھ ساتھ مسلم کمیونٹی بھی میرے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے خاصی پرجوش ہے وہ میرا ساتھ دینے کی حامی بھر رہے ہیں اور میں مفاد عامہ کے لیے کام کرنے کے لیے متحرک ہوں۔‘‘
کیلاش قبیلے کے لیے صحت اور تعلیم کی سہولیات ،آمدورفت اورپینے کےپانی کے بہتر نظام کے علاوہ فنی تعلیم اور ٹیکنالوجی کو عام کرنا لُوک کے منشورکی ترجیحات میں شامل ہے۔ وہ انتخابات میں کامیاب ہوکر کیلاش قبیلے کے لیے ایوانوں میں مستقل بنیادوں پر مخصوص نشست کے خواہاں ہیں ۔
کیلاش قبیلے کو نیشنل ہیری ٹیج میں شامل کرنے کا عزم
کوہ ہندوکش میں خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں آباد کیلاش قبیلے کا ایک ثقافتی تہوار ''سوری جاگیگ‘‘ 2018 ء میں یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثے میں شامل کیا جاچکا ہے۔ لُوک نے ڈی ڈبلیو اردو کو بتایا ، ''قانونی پیچیدگیوں کے سبب آج تک کیلاشیوں کے مذہب اورکلچرکو قومی ثقافتی ورثے میں جگہ نہیں دی گئی لیکن اگر میں منتخب ہوگیا تو کیلاش قبیلے کے عوام کی اس دیرینہ خواہش کو پورا کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کروں گا۔‘‘
یہاں یہ امر بھی قابل ذکرہے کہ دوہزار اٹھارہ کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے دوراقتداد میں کیلاش سے تعلق رکھنے والے وزیر زادہ کومخصوص اقلیتی نشست پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب کیا گیا تھا۔
ف ن/ ک م