پاکستانی اسٹارٹ اپس کے لیے 15 ملین ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان
23 اکتوبر 2024پاکستانی وینچر کیپیٹل فرم سرمایہ کار کا کہنا ہے کہ گرین کلائمیٹ فنڈ (جی ایس ایف) نے پاکستان میں اسٹارٹ اپس کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے 15 ملین ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ایک دہائی قبل قائم کیا گیا جی سی ایف دنیا کے غریب ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے میں مدد کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
پاکستان میں 2022 ء میں جون سے نومبر کے دوران مون سون سیزن میں آنے والے سیلابوں میں 1,700 سے زائد افراد ہلاک اور کم از کم 33 ملین متاثر ہوئے تھے۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ سیلاب گلوبل وارمنگ کی وجہ سے زیادہ تباہ کن ہو گئے تھے۔ ایسے میں پاکستان کی اقتصادی اور سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے نقد رقم کی کمی ہے۔
ایک غیر سرکاری تنظیم ڈیٹا دربار کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے پہلے نو مہینوں کے دوران خاص طور پر وینچر کیپیٹل فنڈنگ میں 16 ملین ڈالر تک کی کمی آئی، جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت میں ریکارڈ کیے گئے37 ملین ڈالر کی سطح میں سالانہ بنیادوں پر 57 فیصد کمی ہے۔
سرمایہ کار کی سی ای او اور بانی رابیل وڑائچ نے کہا کہ ان کے ادارے کو ان 15 ملین ڈالر کی فراہمی اس کی اپنی جانب سے اضافی 10 ملین ڈالر جمع کرنے پر منحصر ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں توقع ہے کہ وہ اگلے سال کی پہلی سہ ماہی تک فنڈنگ کا عمل شروع کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جی سی ایف کی مالی اعانت کا سرمایہ کار کے قائم کردہ نئے فنڈ میں ''اینکرنگ رول‘‘ ہو گا، جس کے بارے میں ان کے بقول زیادہ سے زیادہ 40 ملین ڈالر کی فنڈنگ ہوسکتی ہے۔
وڑائچ نے کہا کہ یہ سرمایہ توانائی، الیکٹرک موبیلٹی، واٹر ٹریٹمنٹ، ری سائیکلنگ، پائیدار زراعت اور کاربن اکاؤنٹنگ جیسے شعبوں میں اسٹارٹ اپس کے لیے مختص کیا گیا ہے، اور سرمایہ کاری کے لیے اسٹارٹ اپس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ جی سی ایف کی ویب سائٹ کے مطابق اس نے پاکستان میں دس منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 282.7 ملین ڈالرز مختص کیے ہیں۔
گزشتہ ماہ پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پر اتفاق کرنے والے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی اس ملک کے ساتھ فنڈ کے لچکدار اور پائیداری ٹرسٹ (آر ایس ٹی) کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق منصوبوں کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے کے لیے بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ش ر/ ر ب (روئٹرز)