پاکستانی انتخابات: عالمی تحفظات، آرمی چیف کی مبارکباد
10 فروری 2024جوہری ہتھیار رکھنے والے جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں عام انتخابات کا انعقاد جعمرات آٹھ فروری کو ہوا تھا تاہم پولنگ کے خاتمے کے تیسرے دن بھی مکمل حتمی نتائج جاری نہیں ہو سکے ہیں۔
پاکستان الیکشن 2024: نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار آگے
ہم لڑنا نہیں چاہتے، مل کر حکومت بنائیں گے: نواز شریف
انتخابات پر نظر رکھنے والے ایک غیر منافع بخش گروپ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے مطابق اب تک کے انتخابی نتائج میں قومی اسمبلی کی 100 کے قریب کامیاب ہونے والے آزاد امیداروں میں سے آٹھ کے علاوہ باقی تمام امیدواروں کو تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔
خیال رہے کہ ملکی الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا واپس لے لیا تھا، اسی باعث اس جماعت کے امیدوار مختلف انتخابی نشانات کے ساتھ بطور آزاد امیدوار انتخابات لڑنے پر مجبور ہوئے۔
سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ، سابق وزیر اعظم عمران خان دونوں ہی جمعہ نو فروری کو ان انتخابات میں کامیابی کا اعلان کر چکے ہیں۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ''پاکستانی فوج کے سربراہ کی خواہش ہے کہ یہ انتخابات سیاسی اور معاشی استحکام لائیں اور ہمارے پیارے پاکستان کے لیے امن و خوشحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوں۔‘‘
پاکستانی انتخابی نتائج پر عالمی تحفظات
ادھر امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستان میں ہونے والے انتخابی عمل پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور اس حوالے سے مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات پر زور دیا۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے 'سنگین خدشات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ان انتخابات کے دوران 'شفافیت اور شمولیت کے غیر مساوی مواقع‘ پر سوالات اٹھائے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے آج ہفتے کے روز بین الاقوامی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس تنقید میں 'پاکستان میں انتخابات کے کامیاب انعقاد کی ناقابل تردید حقیقت‘ کو نظر کیا جا رہا ہے۔
اتحادی حکومت بنائیں گے، نواز شریف
پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ محمد نواز شریف نے جمعہ کے روز اپنے حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ان کی جماعت سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے اور وہ ایک اتحادی حکومت کے قیام کے لیے دیگر گروپوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
خیال رہے کہ ابھی تک کی صورتحال کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن قومی اسمبلی کی 71 نشستوں پر کامیابی حاصل کر پائی ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حصے میں 53 نشستیں آئی ہیں۔
ان کے علاوہ دیگر چھوٹی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے حصے میں بھی کئی ایک سیٹیں آئی ہیں۔
عمران خان کی طرف سے نواز شریف کا دعویٰ مسترد
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان مختلف الزامات کے تحت راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ان کی طرف سے مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک صوتی، بصری پیغام جاری کیا گیا۔
اپنے اس پیغام میں انہوں نے نواز شریف کی طرف سے کامیابی کے دعوے کو مسترد کر دیا۔ اپنے اس پیغام میں انہوں نے اپنے حامیوں کہا کہ وہ تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کے باجود اس جماعت کی کامیابی کا جشن منائیں۔
ایکس (سابقہ ٹوئیٹر) پر جاری ہونے والے اس پیغام میں کہا گیا، ''آزاد ذرائع کے مطابق دھاندلی شروع ہونے سے قبل ہم قومی اسمبلی کی 150 نشستوں پر کامیابی حاصل کر رہے تھے۔‘‘
ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے اپف پی)