ہم لڑنا نہیں چاہتے، مل کر حکومت بنائیں گے: نواز شریف
9 فروری 2024پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ کسی سے لڑنا نہیں چاہتے اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے اتحادی جماعتوں سے مل کر حکومت بنائیں گے۔ اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ نون آصف زرداری، مولانا فضل الرحمن اور ایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں سے جلد رابطہ کرے گی۔
پاکستان الیکشن 2024: نتائج سامنے آنے کا سلسلہ جاری، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار آگے
نواز شریف کے شہر لاہور میں پولنگ اسٹیشنوں پر کیا ہو رہا ہے؟
نواز شریف جمعہ کی شام لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں مسلم لیگ نون کے مرکزی دفتر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ الیکشن کے بعد نواز شریف کا یہ پہلا خطاب تھا۔ اس موقعے پر مسلم لیگ نون کے مرکزی دفتر کے بڑے لان میں شہر بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں کارکن موجود تھے۔ نواز شریف جب جاتی عمرہ سے ماڈل ٹاون پہنچے تو کارکنوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور نعرے لگائے۔اس موقعے پر مسلم لیگ نون نے اپنی کامیابی کا جشن منایا اور آتش بازی بھی کی گئی۔ اس تقریب میں نواز شریف کے ہمراہ میاں شہباز شریف، مریم نواز شریف، اسحق ڈار اور عطا تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے۔
اس موقعے پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان انتخابات میں نون لیگ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔ ان کا کہنا تھا ''ہمارا فرض ہے کہ ملک کو بھنور سے نکالا جائے۔‘‘ ان کے بقول انہوں نے پہلے بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے اور آج بھی اس ضمن میں کوششیں کر رہے ہیں۔ '' ہم ساری پارٹیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ آزاد امیدواروں کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتے ہیں۔ اور انہیں دعوت دیتے ہیں کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ہمارے ساتھ مل کر آگے بڑھیں۔‘‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ خوشحال پاکستان ان کا ایجنڈا ہے۔ ''ہم نے ملک کے معاشی دفاعی اور معاشرتی نظام کی بہتری کے لیے بھرپور خدمت کی ہے۔ ساری پارٹیاں مل کر حکومت قائم کریں اور پاکستان کو بحران سے نکالیں۔ ملک بار بار انتخابات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ پارلیمنٹ، عدلیہ، فوج اور میڈیا سمیت سب کو مل کر ملک کو مشکلات سے نکالنے کی کوششیں کرنی چاہیئں۔‘‘
سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا، '' ہمارے بچوں کی زندگیوں اور ان کے مستقبل کا سوال ہے۔ ہمیں قوم کی توقعات پر پورا اترنا چاہیے۔‘‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں مکمل استحکام لانے کے لئے دس سال درکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی عوام کو درپیش مسائل ختم ہو جائیں گے اور روشنیاں پھر لوٹیں گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان کو اپنے تعلقات عالمی دنیا اور ہمسائیوں سے بہتر بنانا ہوں گے۔ انہوں نے نئے ارکان اسمبلی کو کہا کہ وہ سیاست کو عبادت سمجھتے ہوئے عوام کی خدمت کریں اور اپنے حلقے کے لوگوں کے مسائل حل کریں۔
نواز شریف کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے سینیئر صحافی خالد فاروقی نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ نواز شریف کا سنگل لارجسٹ پارٹی ہونے کا دعویٰ اس لیے درست نہیں ہے کیوں کہ اس وقت سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے آزاد ارکان ہیں۔ اگر ان کی تعداد سو سے بھی بڑھ جاتی ہے تو پھر ان کی موجودگی میں نواز شریف کو حکومت بنانے کی دعوت دینا ایک نیا مسئلہ کھڑا کر سکتا ہے۔
خالد فاروقی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ نواز شریف کا قومی حکومت کی تشکیل کا فیصلہ بہت اچھا ہے لیکن صرف ایک دن پہلے انہوں نے مخلوط حکومت کے خلاف بات کرتے ہوئے ملکی مسائل کے حل کے لیے ایک پارٹی کے لیے زیادہ سیٹوں کی خواہش کی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں خالد فاروقی نے بتایا کہ ابھی قومی حکومت کی بات بڑی قبل از وقت ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ زرداری، ایم کیو ایم اور جے یو آئی والے اس ضمن میں کیا رسپانس دیتے ہیں۔