1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی فوج کے سربراہ چین کے دورے پر بیجنگ میں

25 اپریل 2023

پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر دو طرفہ عسکری تعلقات کو مزید وسعت دینے کے مقصد سے چار روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ میں ہیں۔ بطور فوجی سربراہ یہ ان کا چین کا پہلا دورہ ہے، جہاں وہ چینی قیادت سے ملاقات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/4QVsm
Pakistan | General Syed Asim Muni
تصویر: W.K. Yousufzai/AP/picture alliance

پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ 'انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملک کے فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر چار روزہ سرکاری دورے پر چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔ بیان کے مطابق دورے کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان دو طرفہ فوجی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

فوج کی سیاست سے لا تعلقی، کیا آسان ہے؟

فوج کی میڈیا ونگ نے ایک مختصر سا بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا، ''چیف آف آرمی اسٹاف دو طرفہ فوجی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔''

پاکستان میں نئے فوجی سربراہ کی تعیناتی، توقعات اور خدشات

آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی، تاہم اس حوالے سے ریڈیو پاکستان نے جو خبر نشر کی اس میں کہا گیا ہے کہ فوجی سربراہ عاصم منیر اپنے دورے کے دوران بیجنگ میں چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

پاکستانی فوج سیاست سے دور ہی رہے گی، جنرل باجوہ

گزشتہ برس 29 نومبر کو پاکستانی فوج کی قیادت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے عاصم منیر کا یہ پہلا دورہ چین ہے۔ یہ ایک عام بات ہے کہ پاکستان میں نئے آرمی چیف اپنی تعیناتی کے چند ہفتوں کے اندر ہی چین کا دورہ کرتے ہیں، تاہم اس بار اس میں کچھ تاخیر ہوئی ہے، جس پر بعض مبصر حیران بھی ہیں۔

سی آئی اے کے سربراہ کی جنرل باجوہ اور جنرل فیض سے ملاقاتیں

Pakistan Armee Militär Asim Munir
پاکستانی فوج کے سربراہ کے اس دورہ بیجنگ کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ چین خطے میں پاکستان کا ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہےتصویر: Inter-Services Public Relation Department/AP Photo/AP Photo/picture alliance

اطلاعات کے مطابق اس بار تاخیر کی وجہ پاکستان کی اندرونی سیاسی صورتحال کے ساتھ ہی چین میں بھی ہونے والی سیاسی تبدیلی ہے، جہاں حال ہی میں، صدر شی جن پنگ نے اپنی تیسرے پانچ سالہ دور صدارت کا آغاز کیا اور پھر نئے وزیر اعظم کے ساتھ ہی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔

 

پاکستانی فوج کے سربراہ کے اس دورہ بیجنگ کو انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ چین خطے میں پاکستان کا ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔

پاکستان اس وقت سخت ترین مالی مسائل سے دو چار ہے اور عالمی مالیاتی ادارے سے فنڈز حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاہم ابھی تک اس میں کامیابی نہیں مل پائی ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان کے لیے چین ہی واحد آپشن نظر آتا ہے۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق خطے میں بدلتی ہوئی صورت حال کے تناظر میں چینی قیادت ان تمام پیچیدہ امور بارے میں پاکستان کے نئے آرمی چیف کی بات سننے کی خواہشمند ہو گی۔

آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے جنرل عاصم منیر کا یہ چوتھا بیرون ملک دورہ ہے۔ رواں برس کے اوائل میں انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا ایک ہفتہ کا طویل دورہ کیا تھا اور خلیجی ریاستوں کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔

اس کے بعد فروری میں انہوں نے دفاعی امور پر ملاقاتوں کے لیے برطانیہ کا دورہ کیا تھا اور ولٹن پارک میں ہونے والی ایک کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

’پاکستانی فوج کے سربراہ کا دورہ کابل بہت مثبت قدم تھا‘ معید یوسف