پاکستانی وزیر اعظم چین کے پانچ روزہ دورے پر
4 جون 2024وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد شہباز شریف کا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ یہ دورہ اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ اقتصادی بحران سے دو چار پاکستان کی معیشت کے لیے چین کی مالی امداد کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ شریف اپنے دورے میں کئی ارب ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعاون کو بڑھانے پر زور دیں گے۔
شہباز شریف کی چین میں مصروفیات
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیانگ کی دعوت پرچین پہنچے ہیں۔ وہ اپنے دورے کے دوران ان دونوں رہنماوں کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کے علاوہ نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجیان اور اہم سرکاری محکموں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
شہباز شریف کے دورے کا ایک اہم پہلو تیل و گیس، توانائی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے متعلق معروف چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے ملاقاتیں ہوں گی۔ وہ چین پاکستان بزنس فورم سے خطاب کریں گے جس میں دونوں ممالک کے معروف کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار شریک ہوں گے۔
پاکستانی وزیراعظم چین میں اقتصادی اور زرعی زونز کا بھی دورہ کریں گے اور پاک چین اقتصادی راہداری کو مزید بہتر بنانے اور تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
متعدد معاہدوں پر دستخط کی اُمید
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق "دونوں ممالک کے رہنما چین پاکستان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مشترکہ طور پر لائحہ عمل تیار کریں گے۔"
ذرائع نے بتایا کہ چینی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے جائیں گے، ایم ایل ون ریلوے لائن ٹریک کی نظرثانی شدہ معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے، اس کے علاوہ سی پیک کے حوالے سے اہم ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کی بھی توقعات ہیں، دونوں ممالک کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق "دونوں فریق اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بات چیت کریں گے، اس دورے کا مقصد چین پاکستان اقتصادی راہداری کو اپ گریڈ کرنا نیز تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینا ہے۔"
'یہ دورہ چین پاکستان ترقی میں ایک اور سنگ میل'
پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ نے کہا ہے کہ "وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ چین پاک چین تعلقات کی ترقی میں ایک اور سنگ میل ثابت ہو گا۔" انہوں نے کہا کہ 'چین پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ ہماری سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ میں مزید پیش رفت ہو سکے۔"
انہوں نے کہا کہ "سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت دونوں ممالک ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن، گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن اور شاہراہ قراقرم فیز ٹو کی ری لائننگ سمیت اپنے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عملدرآمد کریں گے۔"
خیال رہے کہ دورے سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں مختلف وزرا کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی تھی جس کے دوران مختلف امور کا جائزہ لیا گیا تھا۔
ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)