1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین پاکستان کا اہم تجارتی پارنٹر ہے، شاہ محمود قریشی

7 دسمبر 2021

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی منگل کو بیلجیم کے تین روزہ دورے پر برسلز پہنچ گئے۔ ان کا یہ دورہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین جاری اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے سلسلے کا چھٹا راؤنڈ ہے۔

https://p.dw.com/p/43xS0
Brüssel Besuch Außenminister Pakistan
تصویر: Pakistan Embassy Brussels

 

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو اس دورے کی دعوت بیلجیم کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صوفی ولمس نے دی تھی۔ شاہ محمود قریشی برسلز میں یورپی یونین اور پاکستان کے مابین چھٹے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے سلسلے میں ہونے والے دو طرفہ مذاکرات کی مشترکہ صدارت بھی کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کی برسلز آمد

سات دسمبر بروز منگل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی آمد پر برسلز انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر ان کا استقبال برسلزمیں متعین پاکستانی سفیر ظہیر اسلم جنجوعہ اور سفارتخانے کے کئی سینیئر افسران نے کیا۔ بعد ازاں پاکستانی وزیر خارجہ برسلز کے ایگمونٹ پیلس پہنچے جہاں ان کا خیر مقدم بیلجیم کی نائب وزیراعظم اور ہم منصب صوفی لمس نے کیا۔  کچھ ہی دیر بعد دونوں وزرا کے مابین دوطرفہ مذاکرات شروع ہوئے۔ شاہ محمود قریشی کے بیلجیم کے اس دورے کی ایک خاص بات یہ ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین 'اسٹریٹیجک انگیجیمنٹ پلان‘  پر دستخط کے بعد یہ پہلا بالمشافہ اجلاس ہے۔ 

جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے، قریشی

Brüssel Besuch Außenminister Pakistan
ایگمونٹ پیلس میں شاہ محمود قریشی اور بیلجیم کی نائب وزیراعظم ، قریشی کی ہم منصب صوفی لمس کی ملاقاتتصویر: Pakistan Embassy Brussels

اہم ترین سرگرمیاں

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی برسلز میں قائم یورپی یونین ہیڈکواٹرز پہنچے جہاں ان کی ملاقات نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ سے ہوئی۔ شاہ محمود قریشی نے بیلجیم سے تعلق رکھنے والے یورپی یونین کے پارلیمانی اراکین سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ نے 2019ء جون میں نیٹو کے سکریٹری جنرل سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان اعلیٰ سطح کے سیاسی اور عسکری روابط نے دونوں کو قریب لانے اور دو طرفہ تعاون کو پائیدار بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے دوران ملاقات اور اس سال اگست میں نیٹو کے سکریٹری جنرل کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے پس منظر میں بھی کہا کہ پاکستان یورپی یونین اور بیلجیم کو ایک قریبی تجارتی پارٹنر اور دوست سمجھتے ہوئے ان کی قدر کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ اسلام آباد حکومت یورپی یونین اور برسلز کیساتھ سرمایہ کاری اور دیگر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے کوشاں رہے گا۔

یورپی یونین کے ساتھ تجارتی تعلقات: پاکستانی وزیر خارجہ قریشی کا انٹرویو

Brüssel Besuch Außenminister Pakistan
برسلز انٹر نیشنل ایئرپورٹپ پر برسلزمیں متعین پاکستانی سفیر ظہیر اسلم جنجوعہ نے وزیر خارجہ کا استقبال کیاتصویر: Pakistan Embassy Brussels

 زیر بحث اہم موضوعات

پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت پر عمل میں آیا ہے جب پاکستان کے دو پڑوسی ممالک بھارت اور افغانستان دونوں ہی کی صورتحال پر عالمی برادری کی نگاہیں ہیں۔  شاہ محمود قریشی نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی موجودہ صورتحال اور وہاں موجود حل طلب مسائل کے حل کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پڑوسی ممالک کیساتھ امن و استحکام پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔ شاہ محمود قریشی نے افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغان عوام کی بقا کے لیے انسانی و معاشی امداد فراہم کرے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خطرات، اس ملک کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ اور منشیات کا مرکز بننےسے بچانے کے لیے طالبان حکومت کیساتھ بین الاقوامی تعاون بہت ضروری ہے۔

یورپی یونین اور پاکستان کے چھٹے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ سے توقع کی جا رہی ہے کہ طرفین کے مابین تجارت اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں بھی تعاون کی مزید راہ ہموار ہوگی۔

کشور مصطفیٰ/  ب ج