پاکستانی کرکٹ ٹیم کے پاس تاریخ رقم کرنے کا موقع
12 مئی 2011پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ابھی تک ویسٹ انڈیز کی سر زمین پر کوئی ٹیسٹ سیریز اپنے نام نہیں کی تاہم مبصرین کا خیال ہے کہ اس مرتبہ پاکستانی ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ وہ ویسٹ انڈیز کی کمزور ٹیم کو شکست سے دوچار کر کے ایک نئی تاریخ رقم کر سکتی ہے۔
پاکستانی ٹیم نے چھ مرتبہ ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران پاکستان کو چار مرتبہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ دو مرتبہ ٹیسٹ سیریز برابر رہی۔ تاہم اپنی سرزمین اور نیوٹرل مقامات پر کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کامیابی حاصل کر رکھی ہے۔
پاکستانی ٹیم کی کپتانی مصباح الحق کر رہے ہیں۔ یونس خان کی عدم موجودگی کی وجہ سے مڈل آرڈر کچھ کمزورمعلوم ہوتا ہے تاہم نوجوان کھلاڑی اظہرعلی کے پاس سنہری موقع ہے کہ وہ اس دوران اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔ کرکٹ کے ماہرین کے بقول اظہر علی پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اچھا اضافہ ہیں۔ انہوں نے اب تک اگرچہ کوئی سنچری نہیں بنائی تاہم انہوں نے اپنی 19 اننگز میں چھ نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ وہ اس سیریز میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے کی بھر پور کوشش کریں گے۔
پاکستانی بولنگ اسکواڈ میں عمر گل کی واپسی خوش آئند تصور کی جا رہی ہے۔ وہ 2007ء سے پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔
ویسٹ انڈیزکی ٹیم میں کرس گیل کی عدم موجودگی شدت سے محسوس کی جائے گی۔ ان کی جگہ شاید لینڈل سیمینز کو موقع دیا جائے۔ دوسری طرف تجربہ کار بلے باز شیو نارائن چندرپال کو ٹیم میں دوبارہ شامل کر لیا گیا ہے۔ ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیرن سامی کے بقول انہیں چندرپال پر مکمل بھروسہ ہے اور وہ کسی بھی مشکل وقت میں اپنی ٹیم کو سہارا دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ٹیسٹ سیریز سے قبل پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو دو تین سے شکست دی تھی۔ تاہم سوال یہ ہے کہ آیا مصباح الحق ویسٹ انڈیز کی سر زمین پر میزبان ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں پہلی مرتبہ شکست دے سکیں گے؟
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک