پرتگال کی مدد کے لیے یورپی وزرائے مالیات کا اجلاس
16 مئی 2011یہ اجلاس ایک ایسے وقت منعقد ہو رہا ہے، جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے سربراہ ڈومینیک سٹراؤس کاہن، جنہیں اِس اجلاس میں شرکت کرنا تھی، ایک خاتون پر جنسی حملے کے الزام میں نیویارک میں حراست میں لیے جا چکے ہیں۔ اب اُن کی جگہ اِس ادارے کی نائب مینیجنگ ڈائریکٹر نعمت شفیق، جن کے پاس مصر اور امریکہ کی شہریت ہے، اِس اجلاس میں شریک ہو رہی ہیں۔
پرتگال نے رواں مہینے 78 ارب ڈالر کے اُس امدادی پیکج کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو اُسے یورپی یونین اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی جانب سے فراہم کیا جائے گا۔ پرتگال کو یہ رقم تین سال کے اندر اندر واپس ادا کرنا ہو گی۔
یورپی یونین کے مالیاتی امور کے کمشنر اولی ریہن نے، جن کا تعلق فن لینڈ سے ہے، پرتگال کے لیے پیکج کی منظوری کا یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یورپی وزرائے مالیات اِن قرضوں کے لیے شرحِ سُود کا بھی تعین کریں گے، جو 5.5 اور 6.6 فیصد کے درمیان ہو سکتی ہے۔
یورپی یونین کے تمام 27 رکن ممالک کے وزرائے مالیات کی جانب سے اِس امدادی پیکج کی منظوری لازمی ہے۔ فن لینڈ یورپی یونین کا واحد ملک ہے، جس کی پارلیمان کو اِس پیکج کی منظوری دینا تھی۔ جمعہ 13 مئی کو ہیلسنکی پارلیمان نے مشروط طور پر اِس پیکج کی حمایت کر دی، جس کے بعد پرتگال کے لیے ان امدادی رقوم کی منظوری کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ دور ہو گئی۔ اِس طرح آج اِس پیکج کی حتمی منظوری کی قوی امید کی جا رہی ہے۔
پرتگال سے پہلے یونان اور آئر لینڈ بھی اِسی طرح کی امدادی رقوم وصول کر چکے ہیں۔ یونان کو ابتدا میں یہ قرضے 5.2 فیصد شرحِ سود پر دیے گئے تھے تاہم اِس سال مارچ میں یہ شرح کم کر کے 4.2 فیصد کر دی گئی۔ آئر لینڈ کے لیے 5.8 فیصد کی شرحِ سود البتہ اِس ملک میں کارپوریٹ ٹیکس کی شرح پر پائے جانے والے تنازعے کے باعث برقرار رکھی گئی۔ خاص طور پر فرانس اور جرمنی کے خیال میں یہ شرح بہت نیچی ہے۔
یورپی یونین اور آئی ایم ایف یونان میں کیے جانے والے بچتی اقدامات اور اصلاحات سے زیادہ مطمئن نہیں ہیں تاہم آج کے برسلز منعقدہ اجلاس میں یونان کے موضوع کو نہیں چھیڑا جائے گا۔ اس سلسلے میں یورپی یونین اور آئی ایم ایف کے ایک مشن کی تحقیقات کے اُن نتائج کا انتظار کیا جائے گا، جو رواں ہفتے کے آخر تک منظر عام پر آ جائیں گے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: مقبول ملک