پشاور میں گرفتار امریکی شہری، ضمانت منظور
7 مارچ 2011ڈے ہیون کے وکیل علی رضا نے پشاور میں بتایا کہ شہر کی ایک عدالت نے اس امریکی شہری کو، جس نے ایک پاکستانی خاتون سے شادی کر رکھی ہے، 23 ہزار 500 امریکی ڈالر کے برابر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ حکم بھی دیا کہ ملزم کو اپنے خلاف مقدمے کی سماعت میں حصہ لینا ہو گا اور فی الحال اس کا پاسپورٹ اسے واپس نہیں کیا جائے گا۔
قبل ازیں پشاور ہی میں ایک مجسٹریٹ کی عدالت نے ایک نجی سکیورٹی کمپنی کے لیے کام کرنے والے اس امریکی شہری کو ایک بار پھر ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ ڈے ہیون پر الزام ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے ویزے کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی قیام پذیر تھا۔
ایرن مارک ڈے ہیون نامی اس امریکی شہری کو گزشتہ مہینے پشاور کے ایک رہائشی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بارے میں پیر کو پشاور میں پبلک پراسیکیوٹر جاوید علی نے خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ جس مقامی عدالت نے اسے 18 مارچ تک دوبارہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا، اس نے اپنے فیصلے کی وجہ یہ بتائی کہ اس امریکی شہری سے متعلق کئی دستاویزات ایک دوسری پاکستانی عدالت کے پاس ہیں۔ بعد میں اسی دوسری عدالت نے پیر کو ڈے ہیون کی ضمانت منظور کر لی۔
جاوید علی کے بقول ڈے ہیون کی طرف سے گزشتہ ہفتے بھی ضمانت کی ایک درخواست دی گئی تھی جو مسترد کر دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق مارک ڈے ہیون کا پاکستان میں قیام کا ویزا گزشتہ برس اکتوبر میں ختم ہو گیا تھا۔ لیکن وہ پھر بھی ایک پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی Catalyst Services کے لیے کام کر رہا تھا۔ پاکستان میں یہ امریکی سکیورٹی کمپنی قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں کو رہائش اور سکیورٹی کی سہولیات مہیا کرتی ہے۔
ڈے ہیون پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے میں گرفتار کیا جانے والے دوسرا امریکی شہری ہے۔ اس سے پہلے جنوری کے آخر میں لاہور میں ریمنڈ ڈیوس کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ڈیوس پر دو پاکستانی شہریوں کو قتل کرنے کا الزام ہے اور اطلاعات کے مطابق وہ امریکی خفیہ سروس CIA کا ایک کنٹریکٹ ملازم ہے۔ ریمنڈ ڈیوس کو حاصل سفارتی استثنٰی ابھی تک حتمی طور پر ثابت نہیں ہوا۔ اس وجہ سے امریکہ اور پاکستان کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے سفارتی کشیدگی بھی پائی جاتی ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: افسر اعوان