چینی فن کار آئی وے وے کی گرفتاری پر بین الاقوامی احتجاج
6 اپریل 2011جرمنی اور یورپی یونین کے علاوہ آئی وے وے کی گرفتاری پر امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور گروپس نے احتجاج کیا ہے اور اسے چین کی کمیونسٹ حکومت کی جانب سے اپنے ناقدین کو برداشت نہ کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
چین میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور تنظیموں نے بھی آئی وے وے کی گرفتاری پر تنقید کی ہے۔
مبصرین کی رائے کے مطابق چینی حکومت اپنے خلاف بولنے والوں اور اپنے ناقدین پر کریک ڈاؤن اس لیے کر رہی ہے کہ اس کو خدشہ ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں شروع ہونے والے عوامی احتجاج کی نوعیت کے مظاہرے اس کے ہاں بھی شروع ہو سکتے ہیں۔ حال ہی میں چینی حکومت نے ملک بھر سے کئی ایسے افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں کمیونسٹ حکمرانوں کو خطرہ ہے کہ وہ عوامی مظاہروں کا محرک بن سکتے ہیں۔
آئی وے وے کو رہا کرانے کے لے سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس جیسا کہ فیس بک اور ٹوئٹر پر بھی کئی گروپس بن گئے ہیں۔ ان کو رہا کروانے کے لیے ایک آن لائن دستخطی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔
چینی حکومت کی جانب سے آئی وے وے کی گرفتاری پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی اس نے یہ بتایا ہے کہ وے وے کو کہاں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس ترپّن سالہ چینی مصوّر، فلسفی اور دانشور کو چینی حکومت نے بیجنگ ایئر پورٹ سے تین اپریل کو گرفتار کیا تھا۔ بیجنگ میں ان کے اسٹوڈیو کو حکّام نے سیل کر دیا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین