ڈورٹمنڈ سٹیڈیم پر بم حملے کا منصوبہ ناکام، ملزم گرفتار
1 اپریل 2011برلن اور ڈورٹمنڈ سے ملنے والی رپورٹوں میں اس ادارے کے تفتیشی ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس واقعے میں ایک 25 سالہ جرمن ملزم نے ڈورٹمنڈ آرینا کہلانے والے سٹیڈیم کے قریب تین جگہوں پر دھماکہ خیز مواد چھپا دیا تھا۔ ملزم کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
حکام نے جرمن میڈیا کی ان رپورٹوں کی کوئی تفصیلات بتائے بغیر تصدیق کی ہے کہ ملزم غالباﹰ بلیک میل کے ذریعے رقم وصول کرنا چاہتا تھا۔ برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق سرکاری اہلکاروں کو اس سٹیڈیم کے قریب سے، جو جرمنی میں فٹ بال کی بنڈس لیگا کہلانے والی فیڈرل لیگ کھیلنے والے مشہور کلب بوروسیا ڈورٹمنڈ کی ملکیت ہے، تین ایسے مشتبہ دھماکہ خیز آلات ملے جنہیں فوری طور پر ناکارہ بنا دیا گیا۔
برلن میں وفاقی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ ملزم بظاہر اکیلا ہی ان ناکام بنا دیے جانے والے بم حملوں کا ذمہ دار ہے، جس نے اپنے اس اقدام کا فیصلہ اپنی مجرمانہ ذہنیت کی وجہ سے کیا۔ ترجمان نے کہا کہ اس واقعے میں دہشت گردی کی کسی مبینہ کوشش یا ملزم کے مسلمان عسکریت پسندوں کے کسی گروپ کے ساتھ ممکنہ رابطوں کے پس منظر کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ڈورٹمنڈ میں وفاقی دفتر استغاثہ کے مقامی اہلکاروں نے اس بارے میں باقاعدہ تفتیش شروع کر دی ہے۔
فیڈرل کرائمز آفس کےسربراہ Jörg Ziercke کے بیانات کے مطابق یہ ملزم بظاہر سرکاری اہلکاروں کو دباؤ میں لا کر رقم وصول کرنا چاہتا تھا۔ اس واقعے کے بعد بوروسیا ڈورٹمنڈ نے اپنے سٹیڈیم اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں سلامتی کے انتظامات مزید سخت کر دیے ہیں۔
بی کے اے کے اہلکاروں نے بتایا کہ انہوں نے اس بارے میں اپنی چھان بین فروری کے مہینے میں اس وقت شروع کی تھی جب پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں جرمن سفارت خانے کو ایک ایسی گمنام ای میل ملی تھی، جس میں یہ میل بھجوانے والے فرد نے کہا تھا کہ وہ حکام کو جرمنی میں بیک وقت کیے جانے والے دو ایسے حملوں کے بارے میں معلومات مہیا کر سکتا ہے، جن سے متعلق منصوبے کا اسے مبینہ طور پر علم تھا۔
پولیس کے مطابق جس شخص نے یہ ای میل بھیجی تھی، وہ اس وجہ سے مشکوک ہو گیا تھا کہ کہیں وہ خود ہی غیر قانونی طور پر رقم بٹورنے کی کسی کوشش میں ملوث نہ ہو۔
اس پر جرمن حکام نے اس کا پتہ چلا کر اس پر آنکھ رکھنا شروع کر دی۔ پھر گزشتہ منگل کے روز اسے جرمنی ہی میں کولون شہر کے ایک ہوٹل سے گرفتار کر لیا گیا۔ بعد ازاں اس ملزم نے حکام کو ڈورٹمنڈ سٹیڈیم کے قریب اور اپنے فلیٹ پر کل چھ دھماکہ خیز آلات کی موجودگی کی تفصیلات بھی بتا دی تھیں۔
حکام کے بقول گرفتار کیا جانے والا ملزم مبینہ طور پر مالی ادائیگی کے لیے بلیک میل کرنے کے ایک ایسے دوسرے واقعے میں بھی ملوث ہو سکتا ہے، جو گزشتہ برس رونما ہوا تھا اور جس کا نشانہ ایک جرمن صنعتی ادارے کو بنایا گیا تھا۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شامل شمس