کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کی طرف سے بھارتی رپورٹ مسترد
5 اپریل 2011برطانیہ میں قائم دولت مشترکہ کھیلوں کی فیڈریشن کی طرف سے بھارتی رپورٹ کے حوالے سے آج منگل کے روز ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں کامن ویلتھ فیڈریشن کے بارے میں دی گئیں بہت سی آراء سیاق وسباق سے ہٹ کر اور غیر منصفانہ ہیں۔
2010ء دولت مشترکہ کھیلوں کی میزبانی بھارت نے کی، تاہم ان کھیلوں کو بدعنوانی کے الزامات نے گھیرے رکھا۔ خاص طور پر ان کھیلوں کی تیاریوں کے سلسلے میں سنگین بدعنوانیوں کے الزامات سامنے آئے۔ کرپشن کے انہی الزامات کے تناظر میں بھارتی حکومت کی طرف سے یہ خصوصی رپورٹ تیار کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تاخیر، انتظامی نااہلی اور غیر ضروری اخراجات کی بدولت بھارتی حکومت کو 355 ملین امریکی ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا۔ یہ حکومتی رپورٹ گزشتہ ہفتے جمع کرائی گئی تھی۔ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کہہ چکے ہیں کہ مختلف وزراء اس رپورٹ کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اس سے قبل رواں برس فروری میں بھارت میں کامن ویلتھ گیمز کی انتظامی کمیٹی کے منتظم اعلیٰ سریش کلماڈی نے کہا تھا کہ بھارتی حکام کی طرف سے کھیلوں کے دوران مبینہ بدعنوانیوں کی تحقیقات جانبدارطریقے سے ہوئیں ہیں۔ انہی الزامات کے نتیجے میں کلماڈی کو ان کے عہدے سے برطرف جبکہ ان کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: عاطف بلوچ