کرکٹ ورلڈ کپ: سری لنکا کوارٹر فائنل میں پہنچ گیا
11 مارچ 2011گروپ اے میں اپنے پانچ میچز میں سے تین جیت کر سری لنکا نے سات پوائنٹس حاصل کرلیے ہیں۔ اس گروپ سے پاکستان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا بھی کوارٹر فائنل میں پہنچنا یقینی ہے۔ جمعرات کے مقابلے میں زمبابوے کے کپتان Elton Chigumbura نے ٹاس جیت کر پہلے سری لنکا کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
سری لنکا کے اوپنر تلکا رتنے دلشان اور اوپل تھارانگا 45ویں اوور تک زمبابوے کے گیند بازوں کو بے بس بناکر رنز بٹورتے رہے۔ دونوں کی شراکت میں 282 رنز بنے جو ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز پاکستان کے سعید انور اور وجاہت اللہ واسطی کے پاس تھا جنہوں نے 1999ء کے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 194 رنز بنائے تھے۔
سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر مجموعی طور پر 327 رنز بنائے۔ دلشان 144 جبکہ تھارانگا 133 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ زمبابوے کی جانب سے سر فہرست گیند باز Chris Mpofu رہے جنہوں نے سات اوورز میں 62 رنز کے عوض چار وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں زمبابوے کی ٹیم نے اچھے انداز میں بلے بازی کا آغاز کیا۔ ان کے اوپنر بلے باز Brendan Taylor اور Regis Chakabva نے سینچری پارٹنر شپ قائم کرکے سری لنکا کی ٹیم کو پریشانی میں مبتلا کردیا تھا۔
زمبابوے کی پہلی وکٹ 116 رنز پر گری جس کے بعد کوئی بھی بلے باز کریز پر نہ جم سکا۔ آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی چاکابوا تھے جنہیں مرلی دھرن نے بولڈ کیا۔ وہ 35 رنز بناسکے۔ ان کے بعد ٹیلر بھی 132 کے مجوعی اور 80 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ وکٹیں گرنے کا سلسلہ یونہی جاری رہا اور 39 اوورز میں 188 کے مجموعی اسکور پر تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔
دلشان بولنگ میں بھی نمایاں رہے۔ انہوں نے تین اوورز میں چار رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دی میچ قرار پائے۔ میچ کے بعد سری لنکا کے کپتان کمارا سنگاکارا کا کہنا تھا کہ دلشان گزشتہ دس سال سے ان کی ٹیم کے اہم ترین کھلاڑی ہیں۔
عالمی کپ کے گروپ مرحلے میں ابھی 16 مقابلے مزید ہونے ہیں تاہم دنیائے کرکٹ کی سرفہرست تمام آٹھ ٹیموں کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کے امکانات خاصے روشن ہیں۔ آج بنگلہ دیش کا انگلینڈ سے جبکہ آئرلینڈ کا ویسٹ انڈیر سے مقابلہ ہوگا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل