1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کمبھ میلہ: لاکھوں ہندو زائرین ’گناہ دھونے‘ کے لیے بےقرار

عاطف بلوچ29 اگست 2015

بھارت میں لاکھوں ہندو زائرین اور سادھوؤں نے آج بروز ہفتہ دریائے گوداوری کے ’پاک پانی‘ میں ڈبکی لگا کر اپنے ’گناہ دھو لیے‘۔ مہا کمبھ میلے کے پہلے ’اشنان‘ کے دن شہر ناسک میں لوگوں کا جم غفیر موجود ہے۔

https://p.dw.com/p/1GNkg
کمبھ کا میلہ ہندو اساطیر کے حوالے سے انتہائی عقیدت و احترام کا حامل ہےتصویر: Roberto Schmidt/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس مرتبہ ناسک میں کسی بھی بدنظمی یا دوسرے ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے انتہائی سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ اس مقام پر بارہ سال قبل منعقدہ کمبھ میلے کے دوران ہی دریا میں نہانے کے وقت بھگدڑ کے نتیجے میں متعدد افراد مارے گئے تھے۔ منتظمین نے بتایا ہے کہ اس مرتبہ اختیار کی جانے والی حکمت عملی کے باعث اب تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ناسک کے ضلعی انفارمیشن آفیسر کے۔ موگھے نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ماضی کی طرح کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔ ابھی تک سب کچھ اچھا ہے۔‘‘ کمبھ کا میلہ ہندو اساطیر کے حوالے سے انتہائی عقیدت و احترام کا حامل ہے۔ اس دوران ہندو زائرئن اپنے عقائد کے مطابق ’مقدس پانیوں‘ میں ڈبکی لگا کر اپنے گناہ دھو لیتے ہیں۔

کمبھ کا میلہ ہر تین سال بعد چار مختلف مقدس مقامات میں باری باری منعقد کیا جاتا ہے۔ اس مرتبہ اس مذہبی میلے کا انعقاد ناسک میں کیا جا رہا ہے۔ دیگر تین ’مقدس مقامات‘ جہاں اس ہندو مذہبی میلے کا اہتمام کیا جاتا ہے، ان میں ہریدوار، الٰہ آباد اور اوجین شامل ہیں۔ کمبھ میلے میں ہر مرتبہ لاکھوں ہندو زائرین شرکت کرتے ہیں۔ اس کا شمار دنیا کے بہت بڑے اجتماعات میں ہوتا ہے۔

سن 2003ء میں جب ناسک میں اس میلے کا اہتمام کیا گیا تھا تو وہاں بھگدڑ کی وجہ سے انتالیس زائرین لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اسی لیے اس مرتبہ منتظمین نے خصوصی انتظامات کیے ہیں تاکہ کسی طرح کا بھی کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔ اس مرتبہ زائرین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بیس ہزار سکیورٹی اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر طبی ٹیمیں بھی موجود ہیں۔

ہندو اساطیری حوالہ جات کے تناظر میں ناسک دیگر تین مقدس مقامات سے یوں بھی ممتاز سمجھا جاتا ہے کیونکہ وہاں ’اشنان‘ کے دو مقامات ہیں۔ اس مرتبہ ناسک میں ’مقدس اشنان‘ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح چار بجے ہوا اور سب سے پہلے سادھوؤں نے دریا میں ڈبکی لگائی۔ بعدازاں یہ دونوں مقام عام زائرین کے لیے کھول دیے گئے۔

Bildergalerie Kumbh Mela (das größte religiöse Fest Indiens)
کمبھ میلے میں غیر ملکی سیاح بھی بڑے شوق سے شرکت کرتے ہیںتصویر: DW/S. Waheed

ناسک میں کمبھ میلے کے منتظمین نے بتایا کہ اس مرتبہ متوقع طور پر آٹھ سے دس ملین تک افراد دو ماہ تک جاری رہنے والے اس میلے میں شرکت کریں گے۔ انتیس اگست کے علاوہ تیرہ اور اٹھارہ ستمبر کو بھی ناسک کے دو گھاٹ ’مقدس اشنان‘ کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں