کوئٹہ چرچ پر حملے کی ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کر لی
17 دسمبر 2017جس گرجا گھر پر حملہ کیا گیا، وہ کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع ہے، جو شہر کے ہائی سکیورٹی زون کا حصہ ہے۔ حملے کا نشانہ بننے والے چرچ کا نام بیتھل میتھوڈیسٹ میموریئل چرچ ہے۔ اس گرجا گھر پر حملے کی ذمہ داری پاکستان میں جڑیں پکڑتی جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ سرفرار بگٹی نے اس حملے کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے وقت گرجا گھر میں مسیحی افراد کرسمس سے قبل کی خصوصی دعائیہ عبادت میں شریک تھے۔ بگٹی کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چار تھی اور انہوں نے اپنے حملے کی شروعات ایک دھماکے سے کی تھی۔
پاکستان: خونریز ترین دہشت گردانہ حملے: کب، کہاں، کیسے؟
پاکستان: خوف کے سائے میں کرسمس کی تیاریاں جاری
لاہور: گرجا گھروں میں دھماکے: پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ
لاہور:یوحنا آباد میں کلیساؤں پر دوہرا بم حملہ: ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کرنے سے قبل خودکش حملہ کیا اور اُس کے بعد انہوں نے باہر موجود سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔ پولیس اور نیم فوجی دستوں نے گرجا گھر کو اپنے حصار میں لینے کے بعد اُس کے ایک دروازے پر کھڑے حملہ آوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ کے مطابق سکیورٹی دستوں کے پہنچنے پر اور جوابی کارروائی کے نتیجے میں دو حملہ آور چرچ میں سے نکل کر فرار ہو گئے ہیں۔ اُن کی تلاش کے لیے قریبی علاقے کو سکیورٹی دستوں نے گھیرے میں لے لیا ہے۔
مقامی سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس حملے میں درجنوں زخمی ہیں۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ چند زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور اس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ پاکستانی میڈیا نے ہلاکتوں کی تعداد سات بتائی ہے۔
گرجا گھر کا سارا قریبی علاقہ اس وقت سکیورٹی اہلکاروں کے حصار میں بتایا گیا ہے۔ گرجا گھر کے اندر تلاشی کا مقصد کسی بم کو نصب کرنا بتایا گیا ہے۔ پولیس کے فرانزک ماہرین نے گرجا گھر کے اندر سے شواہد جمع کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں بھی بیتھل میتھوڈیسٹ میموریئل چرچ پر دہشت گردانہ حملے کیے گئے ہیں اور اِس باعث علاقے میں سکیورٹی معمول سے زیادہ رکھی گئی ہے۔