کورونا وائرس سے بچے کس طرح متاثر ہو سکتے ہیں؟
17 اپریل 2020جمعرات سولہ اپریل کو جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم سے پھیلنے والی عالمی وبا سے زیادہ تر بچے بظاہر محفوظ رہے ہیں۔ شدید پریشان کن ایام میں بھی یہ کسی حد تک حوصلہ افزاء بات ہے۔ عالمی ادارے کی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ وبا کے کم ہونے کے بعد اقوام عالم کو جن اقتصادی اور سماجی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے، وہ بچوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ''سماجی اور معاشی اثرات سے وسیع پیمانے پر بچوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں، جو اور ان میں بعض ملکوں کے بچوں کی زندگیاں اقوام کی شدید اقتصادی مشکلات میں پریشان کن اثرات کا سامنا کر سکتی ہیں۔ ان متاثرین وہ کم عمر ٹین ایجرز بھی ہو سکتے ہیں، جو جسمانی اور ذہنی عوارض کا شکار ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس: بچوں ميں خوف نہيں شعور پيدا کريں
اس رپورٹ کے مطابق شدید متاثر ہونے والے بچے مختلف ملکوں کے شہروں کے نواحی علاقوں میں بسی ہوئی کچی بستیوں کے ہو سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ مستقبل میں پیدا ہونے والے مشکل اقتصادی حالات سے متاثر ہونے والے بچوں کا تعلق مسلح تنازعات، جنگ زدہ علاقوں اور حراستی مراکز سے بھی ہو سکتا ہے۔
اس رپورٹ کو عام کرتے وقت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے ویڈیو لنک پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کے بیشتر بچوں کے مستقبل پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور ان کی فلاح و بہبود کے منصوبے نامکمل اور ادھورے رہ جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
گوٹیرش نے عالمی رہنماؤں اور خاندانوں کے سربراہوں سے درخواست کی ہے کے وہ اس مشکل صورت حال میں بچوں کے مستقبل کو محفوظ رکھنے کی پوری کوشش کریں اور انہیں کسی بھی طرح نظرانداز نہ کریں۔
عالمی ادارے کے سربراہ نے واضح کیا کہ مستقبل میں اس عالمی وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے خاندانوں کو جس گہرے سماجی دباؤ کا سامنا رہا ہے اور اس نے بچوں کو بھی متاثر کیا ہو گا اور اس کا اندازہ بھی اگلے سالوں میں ہو گا۔
سیکرٹری جنرل نے اس خطرے کا بھی اظہار کیا کہ معاشی مشکلات کے دور میں خاندانوں کی ماہانہ آمدن میں بھی کمی ممکن ہے اور اس باعث عام افراد کی زندگیوں کے معمولات میں جو منفی تبدیلیاں پیدا ہوں گی، وہ بھی بچوں کی ذہنی نشو و نما کے لیے بہتر نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس: اس غیر معمولی خطرے کا شکار کون اور کیوں؟
گوٹیرش کے مطابق نئے کورونا وائرس کی وبا سے عالمی کساد بازاری پیدا ہونے کا امکان گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اِس کی وجہ سے بھی لاکھوں بچے بھوک، مفلسی اور مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر زندگیوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کساد بازاری سے گزشتہ دو تین دہائیوں کی جانے والی سماجی و معاشی ترقی کو زوال ہو سکتا ہے۔
ع ح / ع ب / ایسوی ایٹڈ پریس