جرمن شہری کون سی ضروری چیزیں ذخیرہ کر رہے ہیں
2 مارچ 2020جرمنی میں کورونا وائرس کے وبائی صورت اختیار کر جانے کے خوف سے ملک کے کئی شہروں میں عوام نے بڑی مقدار میں ضروری اشیا خریدنا شروع کر دیں۔ بون شہر میں بھی، جہاں ڈی ڈبلیو کے صدر دفتر بھی ہے، ہفتے کے روز مارکیٹوں میں اشیائے خورد و نوش، جراثیم کش اسپرے اور صابن سمیت کئی ضروری اشیا کی قلت دیکھی گئی۔
جرمنی: دو دنوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد دو گُنا
جرمنی میں عوام کے تحفظ اور آفات کے دوران مدد کے وفاقی ادارے بی بی کے نے بھی ہنگامی صورت حال کے دوران درکار ضروری اشیا کی ایک فہرست مرتب کر رکھی ہے۔ مجوزہ ضروری اشیا کی فہرست جاری کرنے کے ساتھ عوام کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ وہ کم از کم دس دن کے لیے ناگزیر اشیا ذخیرہ کرلیں۔
ادارے نے ہنگامی صورت کے لیے دس روز کے لیے درکار اشیا کی فہرست تجویز کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہر فرد کو یومیہ 2,200 کیلوریز درکار ہوتی ہیں اور فہرست اسی معیار کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ہے۔
ایک فرد کے لیے درکار اشیائے خورد و نوش کی تفصیلات یوں ہیں۔
پانی اور دیگر مشروبات
انسانی زندگی کے لیے پانی نہایت اہم ہے اور فی بالغ فرد روازنہ کے لیے کم از کم دو لیٹر پانی اور مشروبات ذخیرہ کیا جانا چاہیے۔ اس میں سے پینے کے لیے ڈیڑھ لٹر جب کہ نصف لیٹر پانی کھانے پکانے کے لیے استعمال ہو گا۔
کھانے کے لیے
-
چاول، روٹی (بریڈ)، نوڈلز وغیرہ (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 3.5 کلوگرام فی فرد)
-
ڈبہ بند سبزیاں اور دالیں (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 4 کلوگرام فی فرد)
-
فروٹ اور خشک میوہ جات (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 2.5 کلوگرام فی فرد)
-
دودھ اور دودھ سے بنی اشیا (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 2.6 کلوگرام فی فرد)
-
گوشت، مچھلی، انڈے وغیرہ (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 1.5 کلوگرام فی فرد)
-
تیل اور چکنائی (دس روز کے لیے مجموعی طور پر 357 گرام فی فرد)
-
چینی، نمک، پنیر، شہد، آٹا، اور دیگر تیار شدہ اشیائے خوراک حسب ضرورت
اس کے علاوہ جرمن شہریوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنے استعمال کی ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں سے بچاؤ اور ابتدائی طبی امداد کے لیے مندرجہ ذیل اشیا بھی دس روز کے لیے ذخیرہ کر لیں۔
-
ابتدائی طبی امداد کی کِٹ
-
موم بتیاں
-
بیٹری اور ٹارچ
-
جراثیم کش ادویات
-
کوئلہ اور بار بی کیو گرِل