کیا یورپ ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کے لیے تیار ہے؟
3 فروری 2024جوں جوں یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار ہو سکتے ہیں، توں توں یورپ میں یہ آوازیں زور پکڑ رہی ہیں کہ یورپ کو ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے۔
'دائیں بازو کی انتہا پسندی سے جرمن معیشت کو ممکنہ خطرہ'
جیفری ایپسٹین لسٹ کیا ہے اور اس میں کن نامور افراد کے نام شامل ہیں؟
فرانسیسی پبلک براڈکاسٹر فرانس ٹو کے ساتھ انٹرویو میں یورپی مرکزی بینک کی سربراہ کریسٹینے لاگارڈ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ انتخاب کو یورپ کے لیے 'واضح خطرہ‘ قرار دیا۔ رواں ماہ کے وسط میں یورپی پارلیمان سے خطاب میں بیلجیم کے وزیراعظم الیگزانڈر دے کرو نے کہا تھا، ''اگر دو ہزار چوبیس ہمیں ایک مرتبہ پھر ' امریکہ فرسٹ ‘ تک پہنچا دیتا ہے، تو یورپ کو ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ اپنے آپ پر انحصار کا سامنا ہو گا۔‘‘
یورپی کونسل کے خارجہ امور سے متعلق تھنک ٹینک میں ایک مضمون میں سابق سویڈش وزیراعظم کارل بلڈٹ نے ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کو عالمی سطح پرغیرمعمولی نتائج کا حامل قرار دیا۔ وہ لکھتے ہیں، ''امریکہ پھر سے ماحولیاتی پالیسی سے دور ہو جائے گا اور فوسل فیول میں سرمایہ کاری بڑھا دے گا، نیٹو پھر سے غیرفعال ہو جائے گا۔ پوٹن اور اوربان جیسوں سے گرم جوش امریکی تعلقات قائم ہوں گے اور تجارت مشکل تر ہو جائے گی۔‘‘
ایسی صورتحال کی تیاری
برلن میں قائم امریکی، یورپی اور جرمن حکومتی فنڈنگ سے چلنے والے جرمن مارشل فنڈ کی ڈائریکٹر شودا ڈیوڈ وِلپ کے مطابق بنیادی معاملہ یورپ کی عسکری صلاحیتوں سے متعلق خدشات کا ہے۔
''یہ انتہائی ضروری ہے کہ یورپ عسکری طور پرخود متحرک ہو۔ اسے اپنے اور اپنے قریبی ہم سایوں کے سکیورٹی خدشات سے نمٹنے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ کو آمرانہ قوتوں سے لڑنے کے لیے ایشیا کے ساتھ بھی اپنے پارٹنر شپ میں اضافہ کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں مفادپرستانہ اقدامات سے جڑے تجارتی رویوں کے لیے بھی تیاری پکڑنا چاہیے۔
جرمن پارلیمان کے قدامت پسند قانون ساز ژؤرگن ہارڈٹ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ جرمنی ٹرمپ کی دوسری مدت کے لیے تیار نہیں ہے۔ ہارڈٹ کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے خارجہ پالیسی سے متعلق امور کے ترجمان بھی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جرمنی کی خارجہ پالیسی کے ناقد ہیں۔
نیٹو کے ساتھ تعلقات
ٹرمپ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ اپنے پہلے دور صدارت میں ٹرمپ نے متعدد مواقع پر دھمکی دی تھی کہ وہ اس مغربی دفاعی اتحاد سے نکل سکتے ہیں۔ سن دو ہزار بیس میں انہوں نے یورپی کمیشن کی صدر اورزولا فان ڈیئر لائن کو مبینہ طور پر دھمکی دی تھی کہ ''اگر یورپ پر حملہ ہوا تو امریکہ مدد یا تعاون کے لیے کبھی نہیں آئے گا۔‘‘
ع ت، ک م (ماتھیاس فان ہائن)