کیرالہ میں بھگدڑ، 100 سے زائد ہندو زائرین ہلاک
15 جنوری 2011بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک مذہبی اجتماع کے موقع پر بھگدڑ مچنے کے اس واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ قبل ازیں ہلاکتوں کی 64 تعداد بتائی گئی تھی جبکہ مندروں کے امور کے وزیر رام چندرن نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ سبریمالا کی انتظامیہ ہلاکتوں کی تعداد پہلے ہی ایک سو سے زائد بتا چکی تھی۔ یہ حادثہ جمعہ کو عالمی وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے پیش آیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ایک دُور دراز علاقہ ہے، جس کی طرف جانے والی سڑکوں پر گنجائش سے زیادہ ٹریفک ہے، جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں بھی مشکلات پیش آئی ہیں۔
کیرالہ کے گورنر آر ایس گاوی نے اس واقعے پر گہرے دُکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے نام پیغام میں کہا کہ وہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
بھارتی خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کا کہنا ہے کہ زائرین کی ایک جیپ زیارت گاہ سے لوٹنے والے ایک ہجوم میں جا گھسی تھی۔ کئی افراد اس کے نیچے آ گئے، خوف و ہراس پھیلا اور لوگوں نے اِدھر اُدھر بھاگنا شروع کر دیا۔
دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جیپ اُلٹ گئی تھی اور زائرین اسے سیدھا کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ بھگدڑ مچ گئی۔
ہندو زائرین پہاڑی اور گھنے جنگلات کے علاقے میں واقع سبریمالا کی زیارت گاہ سے لوٹ رہے تھے۔ جمعہ اس مذہبی اجتماع کا آخری دِن تھا اور اس موقع پر وہاں ہزاروں زائرین جمع تھے۔ سبریمالا کی زیارت گاہ پر یہ سالانہ اجتماع دو ماہ تک جاری رہتا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس عرصے میں وہاں 30 سے 40 لاکھ افراد آتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارتی مندروں میں بھگدڑ مچنے کے واقعات گاہے بگاہے پیش آتے رہتے ہیں، جس کی وجہ محدود جگہ پر زیادہ لوگوں کا مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر اکھٹے ہونا بتائی جاتی ہے۔
سبریمالا میں ایسا ہی ایک واقعہ 1999ء میں پیش آیا تھا، جس میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس وقت پہاڑی علاقے میں موجود ہجوم پر مٹی کا تودا گر گیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبررساں ادارے
ادارت: عاطف توقیر