گوا میں بلاول بھٹو کی بھارتی ہم منصب جے شنکر سے علیک سلیک
5 مئی 2023شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے خارجہ کا باضابطہ اجلاس آج جمعہ 5 مئی کو ہو رہا ہے۔ جس میں 15نکات پر بات چیت کے بعد جولائی میں ہونے والے سربراہان مملکت اجلاس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ اجلاس کا افتتاح بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کیا جس کے بعد ایس سی او کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
حالانکہ چین اور روس سمیت متعدد ملکوں کے وزرائے خارجہ اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں لیکن بھارتی میڈیا کی نگاہیں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے درمیان کسی اچانک ملاقات پر لگی ہوئی ہیں۔ حالانکہ بھارت اور پاکستان دونوں نے ہی اب تک اس طرح کی کسی ملاقات کا امکان ظاہر نہیں کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا دورہ بھارت: امیدیں اور امکانات
کل رات بھارتی وزیر خارجہ نے شرکاء کے اعزاز میں عشائیہ اور ایک ثقافتی تقریب کا اہتمام کیا تھا، جہاں بلاول بھٹو زرداری نے ایس جے شنکر سے مصافحہ کیا۔
بلاول اور جے شنکر میں علیک سلیک
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستانی سفارتی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پہ بتایا کہ "بلاول بھارتی وزیر خارجہ کے ڈنر میں سب سے آخر میں پہنچے تو بلاول کے پہنچنے پر بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نشست پر کھڑے ہوئے اور بلاول سے ہاتھ ملایا اور علیک سلیک کی۔ ماحول مکمل شنگھائی تعاون تنظیم کے اصول و ضوابط کے مطابق ہے کسی ذاتی عناد کا اظہار نہیں کیا گیا۔"
انہوں نے مزید بتایا، "بھارت میں پاکستانی وفد کے لیے ابھی تک ماحول سازگار اور مثبت ہے۔ لیکن آج(جمعے) کا دن اہم ترین ہو گا۔"
دوسری جانب بھارتی سفارتی حکام نے بھی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ"ہم چونکہ میزبانی کر رہے ہیں اس لیے چاہتے ہیں کسی بھی قسم کی ناخوشگواری نہ ہو۔"
ایس سی او کی دہلی میٹنگ میں پاکستانی وزیر خارجہ کو دعوت
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا اس حوالے سے کہنا تھا، "آپ اس کو بہت اہمیت دے رہے ہیں، یہ ایک معمول کا رسمی عمل تھا، ایک میزبان نے ایک مہمان کا خیر مقدم کیا جیسے باقی وزرائے خارجہ کا کیا گیا۔"
'گوا پہنچ کر خوش ہوں'
بلاول بھٹو کا یہ دورہ تقریباً 12برس بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل سن 2011 میں اس وقت کی وزیر خارجہ حناربانی کھر نے بھارت کا دورہ کیا تھا اور اس وقت کے اپنے ہم منصب ایس ایم کرشنا سے بات چیت کی تھی۔
بلاول بھٹو کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات کافی خراب ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ میں پاکستان افغانستان ایران ڈویژن کے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ نے گوا پہنچنے پربلاول بھٹو کا خیرمقدم کیا۔
گوا پہنچنے پر صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا،"میں ایس سی او اجلاس میں شرکت اور پاکستانی وفد کی قیادت کے لیے گوا پہنچ کر بہت خوش ہوں۔" انہوں نے مزید کہا،"میں امید کرتا ہوں کہ ایس سی او کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بہت ہی کامیاب ہوگا۔"
بلاول بھٹو کے دورہ بھارت سے بند دروازے کھلنے کی امید؟
بلاول بھٹو نے اپنی مصروفیات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ روس کے وزیر خارجہ اور پھر ازبکستان کے وزیر خارجہ سے ان کی ملاقات ہوگی۔
روسی وزیر خارجہ سے ملاقات
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "بلاول بھٹو زرداری اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ملاقات میں مشترکہ مفادات کے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بات چیت کی ہے۔"
بیان کے مطابق "دونوں وزرائے خارجہ نے فوڈ سکیورٹی، توانائی اور عوام کے عوام سے باہمی روابط پر تعاون کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا۔"
پاکستان کو پائپ لائن کے ذریعہ گیس کی فراہمی ممکن، پوٹن
پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بلاول بھٹو نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل زینگ منگ سے بھی ملاقات کی۔
بیان کے مطابق سکریٹری جنرل نے شنگھائی تعاون تنظیم کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور علاقائی تعاون، رابطے، امن اور خوش حالی کے لیے کوششوں پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
گوا میں ایس سی او وزراء خارجہ کی میٹنگ کے پروگرام کے مطابق آج جمعے کی سہ پہر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ بعد میں بلاول بھٹو پاکستانی میڈیا سے گفتگو کریں گے اور واپس وطن روانہ ہو جائیں گے۔