ہسپانوی جزیرے کے آتش فشاں کا لاوا بہتا ہوا سمندر کے قریب
20 ستمبر 2021سیاحوں کی مقبول منزل خیال کیے جانے والے کنیری جزائر میں سے ایک لا پالما میں واقع ایک آتش فشاں برسوں سے سُلگ رہا ہے۔ اب اس کے دہانے سے انتہائی گرم سیال مادے نے بہنا شروع کر دیا ہے۔
اس کھولتے سیال بہتے لاوے کی تہہ بیس فٹ چوڑی ہے اور اس کا درجہ حرارت ایک ہزار سینٹی گریڈ (اٹھارہ سو فارن ہیٹ) سے زائد ہے۔ یہ سات سو میٹر کی بلندی سے سمندر کی جانب بہہ رہا ہے۔
گوئٹے مالا میں آتش فشاں پھٹنے سے درجنوں ہلاک، الرٹ جاری
مقامی انتظامی اہلکاروں کا خیال ہے کہ یہ لاوا عالمی وقت کے مطابق شام سات بجے سمندر میں گرنا شروع ہو جائے گا۔ اس آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ سینکڑوں سیاحوں کو بھی دوسرے مقامات کی جانب روانہ کیا گیا ہے۔
لاوا مزید چند دنوں تک بہتا رہے گا
لا پالما کے مقامی لیڈر اینجل وکٹور ٹوریس کا کہنا ہے کہ جب لاوا سمندر میں گرے گا تو پانی کے ملاپ سے شور بلند ہونے کے ساتھ ساتھ فضا میں انتہائی زہریلی اور تیزابی گیسیں بلند ہوں گی کیونکہ گرم لاوے کو سمندر کا بے بہا پانی ہی ٹھنڈا کر سکتا ہے۔
ٹوریس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس عمل سے سمندر میں سے گہرے دھوئیں کے بادل بلند ہونے سے مجموعی فضا دھندلا سکتی ہے۔ ماہرین نے بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ ممکنہ طور پر سترہ سے بیس ملین کیوبک میٹر لاوا سمندر تک پہنچے گا۔
کنیری جزائر کے آتش فشانوں پر ریسرچ کرنے والے ادارے نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس آتش فشاں سے کھولتا لاوا اگلے چند دنوں تک بہتا رہے گا۔ اس موقع پر شہری امدادی تنظیموں کو بھی حکام نے چوکس کر دیا ہے۔
متبادل انتظامی اقدامات
اس خطرے کے تناظر میں لاپالما جزیرے کے مغرب میں تمام بحری ٹریفک اور ماہی گیری کی کشتیوں کو ساحل سے دور رکھتے ہوئے متبادل گزرگاہوں کی جانب موڑنے کا سلسلہ شروع کیا جا چکا ہے۔
سر زمینِ بلوچستان کا ایک اور عجوبہ، مٹی فشاں یا مڈ وولکینو
اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد اور پانچ سو کے قریب سیاحوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ شہری انتظامی اہلکاروں کا خیال ہے کہ لاوا بہنے کے باوجود مزید افراد کی منتقلی کی ضرورت نہیں پیش آئے گی۔
لا پالما آتش فشاں
کنیری جزائر میں شامل اس جزیرے کے آتش فشاں نے پچاس برس قبل پہلی مرتبہ لاوا اگلا تھا۔ اس سے گہرا سیاہ دھواں اور راکھ کا سلسلہ گاہے گاہے جاری تھا لیکن کھولتا لاوا اتوار انیس ستمبر سے بہنا شروع ہوا ہے۔
اس کی زد میں آ کر کم از کم ایک سو مکانات بھسم ہو کر رہ گئے ہیں۔ کئی پہاڑی دیہات بھی متاثر ہوئے ہیں۔ بہت سارے جنگلاتی علاقے کو بھی لاوے نے جلا ڈالا ہے۔
آتش فشاں آگونگ کی سیاہ راکھ سے نظام زندگی متاثر
اب یہ لاوا ڈھلان سے بہتا ہوا بحر اوقیانوس کے پانی تک پہچنے والا ہے۔ ابھی تک اس آتش فشانی عمل میں کوئی انسانی جان ضائع نہیں ہوئی ہے۔
ع ح/ ع آ (روئٹرز)