ہسپانوی گراں پری، فرسٹاپن کا انوکھا اعزاز
15 مئی 2016بارسلونا میں ہونے والی اس ریس میں ریڈ بُل ٹیم کے اٹھارہ سالہ ڈرائیور ماکس فرسٹاپن نے انتہائی عمدہ کارکردگی کا مظاہرے کرتے ہوئے ناقدین کے دل جیت لیے۔ اپنی پہلی ریس میں ہی ڈچ ڈرائیور نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنے ملک کے لیے بھی ایک نیا ریکارڈ بنا لیا ہے۔ سن 1950 میں شروع ہونے والی فارمولا ون گراں پری میں پہلی مرتبہ کسی ڈچ ڈرائیور کو کامیابی مل سکی ہے۔
سابق فارمولا ڈرائیور اور فرسٹاپن کے والد نے اپنے بیٹے کی اس جیت کو اپنی زندگی کی سب سے بڑی خوشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یقین ہی نہیں آ رہا کہ فرسٹاپن نے اپنی پہلی ریس میں ہی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ فرسٹاپن سے قبل فارمولا ون میں کم عمر ترین فاتح جرمن ڈرائیوار سباستان فیٹل تھے، جنہوں نے اکیس برس کی عمر میں پہلی مرتبہ فارمولا ون میں کامیابی حاصل کی تھی۔
اتوار کے دن منعقد ہوئی اس ریس میں دوسرے نمبر پر فیراری ٹیم کے کیمی رائکونین رہے جبکہ تیسری پوزیشن جرمن ڈرائیور سباستان فیٹل کے حصے میں آئی ۔ قبل ازیں مرسیڈیز ٹیم کے ڈرائیورز لوئیس ہیملٹن اور نیکو روزبیرگ کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں رواں سیزن میں ٹاپ کے دونوں ڈرائیور باہر ہو گئے۔
اس ریس میں برطانوی ڈرائیور لوئیس ہیملٹن نے پول پوزیشن سے آغاز کیا لیکن پہلے چکر کے دوران ہی ان ہی کے ٹیم کے ساتھی ڈرائیور نیکو روزبیرگ ان سے آگے نکل گئے۔
عالمی چیمپیئن ہیملٹن نے زیادہ پھرتی دکھانے کی کوشش کی اور اپنی گاڑی کو تیز کر دیا۔ اسی دوران ان کی کار سرکٹ سے کچھ باہر نکلی اور بے قابو ہو گئی۔ یوں ہیلمٹن اپنی کار پر قابو نہ رکھ سکے اور نیکو روزبیرگ کی گاڑی سے ٹکرا گئے۔
مرسیڈیز کے جرمن ڈرائیور نیکو روزبیرگ نے رواں سیزن کے دوران ہونے والی چاروں ریسوں میں کامیابی سمیٹ رکھی تھی۔ لیکن اس سیزن کی اس پانچویں ریس میں وہ اس حادثے کہ وجہ سے باہر ہو گئے۔ روزبیرگ مجموعی طور پر سات مسلسل ریسوں میں بھی کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیے ہوئے تھے۔
مرسیڈٰیز ٹیم کی انتظامیہ نے فوری طور پر اس حادثے پر الجھن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیملٹن کی تیزی کی وجہ سے ان کی ٹیم یہ ریس نہیں جیت سکی۔ تاہم بعد ازاں مرسیڈیز کے ٹیم چیف ٹوٹو وولف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے کے لیے کسی کو قصوروار نہیں قرار دے دیا جا سکتا۔
وولف کے مطابق انہوں نے اس حادثے کے بعد دونوں ڈرائیورز سے الگ الگ بات چیت کی ہے اور اس حادثے میں کسی کی غلطی نہیں، اس لیے کسی کو جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔ اس ریس میں ریٹائر ہونے کے باوجود بھی نیکو روزبیرگ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے پانچ ریسوں میں شرکت کرتے ہوئے سو پوائنٹس بنائے ہیں۔