یورپ: ہرآٹھ میں ایک فرد کی موت کا سبب آلودگی
8 ستمبر 2020یورپی یونین کی ماحولیاتی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں تفصیل سے بتایا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کس طرح یورپی آبادی پرہلاکت خیز اثرات مرتب کررہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غریب اور کمزور طبقات کے افراد اس سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
کوپن ہیگن سے کام کرنے والی یورپی ایجنسی ای ای اے نے منگل کے روز جاری کردہ اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں یورپی یونین میں ہر سال چارلاکھ افراد کی قبل از وقت موت ہوجاتی ہے۔
یورپی یونین کے ماحولیات کمشنر ورگینیؤس سینکاویچس کا کہنا تھا”ہمارے شہریوں کی صحت اور ماحولیات کی صورت حال میں ایک واضح ربط ہے۔"
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئے کورونا وائرس کی وبا نے اس حقیقت کو واضح کردیا ہے کہ ”انسانی صحت اور ماحولیاتی نظام کی صحت" کے حوالے سے یورپ کی آبادی کو خطرات سے دوچار ہونے کا کس قدراحتمال ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بچے اور عمر دراز افراد سمیت کمزور افراد، ماحولیاتی آلودگی سے سب سے متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ای ای اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ' فضائی آلودگی اور سخت موسم بشمول شدید گرمی اور انتہائی سردی کی وجہ سے دیگر لوگوں کے مقابلے میں غریب افراد نسبتاً زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس کا تعلق اس بات سے بھی ہے کہ وہ کہاں رہتے ہیں، کہاں کام کرنے اور کس جگہ اسکول میں پڑھنے جاتے ہیں۔ شہروں میں سماجی طورپر محروم طبقات بالعموم بھاری ٹریفک والے علاقوں کے قریب رہتے ہیں۔"
رپورٹ میں مشرقی اور مغربی یورپ میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پائی جانے والی تفاوت کا ذکربھی کیا گیا ہے۔
پانی کا معیار کافی اچھا ہے جب کہ غسل کے لیے استعمال ہونے والا پانی 85 فیصد معاملات میں 'بہترین‘ پایا گیا۔
سینکاویچس کا کہنا تھا”ہر شخص کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ہم اپنے کرہ ارض کی حفاظت کرکے نہ صرف اپنے ماحولیاتی نظام کو بچاتے ہیں بلکہ زندگیوں کو بھی بچاتے ہیں، بالخصوص ان لوگوں کی زندگیوں کو جن کے متاثر ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے۔"
ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی)