سعودی عرب نے پاکستانی بینک میں دو بلین ڈالر جمع کرا دیے
11 جولائی 2023پاکستان کو اس وقت اس کے زر مبادلہ کے ذخائر نہایت کم ہونے اور مستقبل میں اپنے ذمے بیرونی ادائیگیوں کے قابل رہنے کے لیے مالی وسائل کی اشد ضرورت ہے۔
سی پیک معاہدے کے 10 سال: گیم چینجر منصوبہ سست روی کا شکار کیوں؟
اس مقصد کے تحت پاکستانی حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے مابین گزشتہ ماہ کے آخر میں سٹاف لیول کا ایک ایسا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کی حتمی منظوری کے بعد اس مالیاتی ادارے کی طرف سے پاکستان کو تین بلین ڈالر مہیا کیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کے وفد کی عمران خان سے ملاقات: خوشی بھی، تنقید بھی
آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس
اس معاہدے کو ایک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا نام دیا گیا تھا اور واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے بورڈ کے آج منگل 11 جولائی کے روز ہونے والے ایک اجلاس میں اس معاہدے کی لازمی منظوری متوقع ہے۔
اس تناظر میں سعودی عرب نے پاکستان کے مرکزی بینک میں جو دو بلین ڈالر جمع کرائے ہیں، وہ ان کوششوں کا حصہ ہیں، جن کے تحت پاکستان کو اپنے لیے مالی وسائل کے حصول کی خاطر دیگر ذرائع کو بھی استعمال میں لانا ہے۔
تین ارب ڈالر کے نرم قرضے: اسٹیٹ بینک اور قرض پالیسی زیر بحث
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو سعودی عرب سے ان دو بلین ڈالر کی منتقلی کے ساتھ آئی ایم ایف کے بورڈ کے لیے اسلام آباد کے ساتھ طے پانے والی مختصر مدتی بیل آؤٹ ڈیل کی منظوری دینا آسان ہو جائے گا۔
پاکستانی وزیر خزانہ کا ویڈیو پیغام
پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کی کوششوں سے متعلق وعدے پر عمل درآمد جاری ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ دو بلین ڈالر پاکستان کو دیا جانے والا کوئی قرض نہیں لیکن ان کی مدد سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر کو کم از کم بھی ایک سال تک کی مدت کے لیے بہتر بنایا جا سکے گا۔
آئی ایم ایف بورڈ ڈیل کی منظوری دے دے گا، شہباز شریف پرامید
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 9.6 بلین ڈالر رہ گئے تھے۔ تاہم سعودی عرب کی طرف سے دو بلین ڈالر جمع کرائے جانے کے بعد ان کی مالیت اب 11.6 بلین ڈالر ہو گئی ہے۔
پاکستانی وزیر خزانہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا، ''ہم پاکستان کے عوام اور حکومت کی طرف سے سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں۔‘‘
م م/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی)