1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی قفقاذ میں داعش کا سربراہ داغستان میں مارا گیا

مقبول ملک
4 دسمبر 2016

شمالی قفقاذ کے علاقے میں داعش کا سربراہ رستم اصیل داروف اپنے چار جہادی ساتھیوں سمیت روسی جمہوریہ داغستان میں مارا گیا ہے۔ یہ مسلح کارروائی داخلی سلامتی کے نگران روسی خفیہ ادارے ادارے ایف ایس بی کے دستوں کی طرف سے کی گئی۔

https://p.dw.com/p/2TiRe
Russische Anti-Terroreinheit
شمالی قفقاذ کے علاقے میں داعش کا سربراہ اپنے ساتھیوں سمیت داغستان کے دارالحکومت مخاچ قلعہ میں روسی سیکرٹ سروس کی اسپیشل فورسز کے ہاتھوں مارا گیاتصویر: Igor Zarembo/RIA Novosti/picture alliance

روسی دارالحکومت ماسکو سے اتوار چار دسمبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے یہ پانچوں عسکریت پسند ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کی گئی ایک مسلح کارروائی میں ہلاک ہوئے۔

روسی نیوز ایجنسی تاس کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ داغستان میں داعش کے جو پانچ جہادی مارے گئے، ان میں رستم اصیل داروف نامی سرکردہ عسکریت پسند بھی شامل تھا، جس نے 2014ء میں شام اور عراق کے وسیع تر علاقوں پر قابض شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ رستم اصیل داروف اور اس کے ساتھی روسی جمہوریہ داغستان کے دارالحکومت مخاچ قلعہ میں ایک گھر میں چھپے ہوئے تھے، جہاں روسی دستوں نے پہلے انہیں اپنے ہتھیار پھینک کر خود کو قانون کے حوالے کر دینے کے لیے کہا۔ پھر حکام نے ان جہادیوں کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی تو ان عسکریت پسندوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس دوران یہ پانچوں جہادی سکیورٹی دستوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔

Russland Wolgograd Anschlag Bekennervideo 20.01.2014
دو ہزار چودہ میں روسی شہر وولگوگراڈ میں بیک وقت دو خود کش حملے کرنے والے داعش کے حملہ آور، ان حملوں میں کم از کم چونتیس افراد مارے گئے تھےتصویر: Reuters/Handout via Reuters Television

بعد ازاں روسی حکام نے جب اس گھر کی تلاشی لی تو انہیں وہاں سے متعدد خودکار آتشیں ہتھیاروں کے علاوہ کافی مقدار میں گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد بھی ملا۔ نیوز ایجنسی تاس کے مطابق رستم اصیل داروف شمالی قفقاذ کے علاقے میں داعش کا سربراہ تھا اور اس نے 2010ء میں دو خودکش بمبار خواتین کی مدد سے ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں ایک بڑے دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی۔

بعد میں یہی جہادی عسکریت پسند ستمبر 2011ء میں ایک روسی گاؤں میں ایک امام مسجد کے قتل اور 2013ء میں روسی شہر وولگوگراڈ میں ایک دہشت گردانہ حملے کا مرکزی منصوبہ ساز اور ان حملوں میں شامل بھی رہا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں