عالمی معیشت پر سر جوڑ کر بیٹھے G20 گروپ کے وُزرائے خزانہ
23 جولائی 2016گروپ آف ٹوئنٹی (G20) کہلانے والے گروپ کے وُزرائے خزانہ نے کہا کہ ٹیکسوں سے متعلق پالیسیوں کو بہتر بنانے کی ضرورت اس لیے ہے تاکہ وہ عالمگیریت کے رجحان کی بہتر طور پر عکاسی کر سکیں اور ایک ایسی پائیدار ترقی کا باعث بن سکیں، جو سماجی طور پر متوازن ہو۔
امریکی سیکرٹری خزانہ جیک لیو نے کہا کہ صرف ٹیکسوں سے متعلق مخصوص ضوابط ہی کو نہیں بلکہ ٹیکسوں سے متعلق قومی حدود پر مبنی تمام انتظامی اداروں کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کی جانے کی ضرورت ہے۔
لیو نے سرحدوں کے آر پار تجارت اور ٹیکسوں سے بچنے کی موجودہ سہولتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’بدلتے ہوئے کاروباری ڈھانچے سنگین اثرات مرتب کر رہے ہیں‘۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹیکسوں سے متعلق معاملات میں مشترکہ بین الاقوامی معیارات متعارف کروائے جلانے چاہییں اور یہ کہ بڑے کاروباری اداروں سے ٹیکس نہ لیے جانے کے رجحانات کے خلاف مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم او ای سی ڈی کے سیکرٹری جنرل آنگیل گوریا نے سماجی طور پر منصفانہ ٹیکس نظام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا:’’ہمیں اُن اثرات پر غور کرنا چاہیے، جو ٹیکسوں کی وجہ سے عام لوگوں کی خوشحالی پر مرتب ہوتا ہے، زیادہ بھرپور عالمی تجارت کا نتیجہ زیادہ عدم مساوات کی صورت میں برآمد نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارد نے اس امر سے اتفاق کیا کہ ٹیکس پالیسی کو اُن اصلاحات کا حصہ ہونا چاہیے، جن کے لیے جی ٹوئنٹی گروپ کے رکن ممالک کوششیں کر رہے ہیں۔
لیو، گوریا اور لاگارد نے ان خیالات کا اظہار جی ٹوئنٹی کے رکن ملکوں کے وُزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہوں کے اُس اجلاس میں کیا، جو جنوب مغربی چینی صوبے سیچوان کے صدر مقام چینگ ڈو میں منعقد ہوا۔
اس موقع پر چینی وزیر خزانہ لُو جی وائی نے کہا کہ عالمی معیشت ایک ایسے نازک موڑ پر کھڑی ہے، جہاں مالیاتی بحران کے اثرات ابھی آہستہ آہستہ ظاہر ہو رہے ہیں۔ چینی وزیر نے جی ٹوئنٹی گروپ پر زور دیا کہ وہ ایک نئے بین الاقوامی ٹیکس نظام کی تائید و حمایت کے سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔
چین کی سرکاری نیوز ایجنسی سنہوا کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ چین نے کھلے عام ٹیکسوں کے بین الاقوامی نظام میں اصلاحات کی بات کی ہے۔
چین کی میزبانی میں اس سال کی جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس چار اور پانچ ستمبر کو مشرقی شہر ہانگ ژُو میں منعقد ہو گی۔