غیر منصفانہ تجارت کا خاتمہ ضروری ہے، اپیک
11 نومبر 2017اپیک سمٹ کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اقوام عام غیر منصفانہ تجارت سے اجتناب کرتے ہوئے اس کی حوصلہ شکنی کریں۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ کاروباری منڈیوں میں خرابی کا باعث بننے والی غیرضروری مگر خصوصی رعایتوں کے سلسلے کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ یہ امر اہم ہے کہ اپیک سمٹ کے اختتامی اعلامیے میں اس سے قبل ان دو امور پر کبھی زور نہیں دیا گیا تھا۔
ٹرمپ کا دورہ چين: شمالی کوريا اور تجارتی امور اہم
اپیک اجلاس، اوباما کی آخری انٹرنیشنل سمٹ میں شرکت
ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کا سربراہ اجلاس ختم
ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کی سالانہ سمٹ
اس بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ تمام رکن ممالک باہمی اشتراک اور رابطوں کے ساتھ تجارتی عمل کو وسیع تر بنانے کے لیے عملی طور پر کام کریں گے۔ اسی طرح ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے بعض معاملات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اتفاق کیا گیا کہ اس عالمی ادارے کے مکالمت، نگرانی اور متنازعہ معاملات کے جلد حل کے لیے مثبت پیش رفت وقت کی ضرورت ہے۔
دانانگ سمٹ میں لیڈران نے خاص طور پر دو طرفہ تجارت پر بھی غور و خوص کیا۔ گزشتہ برس کی سمٹ میں اس تناظر میں کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔ سمٹ کے اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ لیڈران متفق ہیں کہ علاقائی، کثیر الملکی اور دو طرفہ تجارت کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس میں بھی بہتری پیدا کی جائے گی۔
اپیک سمٹ میں چین اور امریکی صدور کے موقف میں واضح فرق دیکھا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں پرزور انداز میں کہا تھا کہ اُن کا ملک امریکا کسی بھی ایسے تجارتی معاہدے سے باہر رہے گا جس سے امریکی خودمختاری پر حرف آنے کا امکان ہو۔
دوسری جانب چینی صدر شی جِن پِنگ نے جواباً کہا ہے کہ عالمگیریت کے رجحان کا رخ موڑا نہیں جا سکتا اور اقوام عالم کو اس کے اندر مزید توازن اور وسعت پیدا کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ چینی صدر نے سمٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیا اور بحر الکاہل کی اقوام کو اپنی کثیرالجہتی حیثیت کو برقرار رکھنا ہو گا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مشرق بعید کے پانچ ملکوں کا دورہ بھی اختتامی منزل پر پہنچ رہا ہے۔ اپیک سمٹ میں شرکت کے بعد وہ فلپائن جائیں گے۔ فلپائن میں ٹرمپ جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم آسیان کے سربراہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ دو روزہ اکتیسویں آسیان سمٹ پیر تیرہ نومبر سے فلپائنی دارالحکومت منیلا میں شروع ہو گی۔
اپیک کے رکن ملکوں کی تعداد اکیس ہے۔ اگلے برس یہ سمٹ پاپوا نیوگنی میں ہو گی۔