پاکستان اور چین کے درمیان 32 معاہدوں پر دستخط
6 جون 2024پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف ان دنوں چین کے پانچ روزہ دورے پر ہیں، وہ چار جون کو چین پہنچے تھے۔ اس دورے کے دوران وہ چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی، تجارتی و سرمایہ کاری روابط کو مزید مضبوط بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے۔ ان کا یہ دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جب اقتصادی بحران سے دوچا ر ملک کو غیر ملکی راست سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے چین کے پانچ روزہ دورے کا آغاز
چین بین الاقوامی امور میں پاکستان کے بڑے کردار کا حامی ہے
پاکستانی وزیر اعظم اپنے دورے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت مزید تعاون حاصل کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔ چینی صدر شی جن پنگ کا یہ اہم پروجیکٹ اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ چین نے سنہ2015 میں اس پروجیکٹ کے تحت پاکستان کو 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا۔
پاکستانی اور چینی تاجروں کی ملاقات
پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق چین میں ٹیکنالوجی کے گڑھ شیزین شہر میں بدھ کے روز پاکستان بزنس کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور چین کے نجی شعبوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے 32 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ یہ دستخط پاکستانی تاجروں اور ان کے چینی ہم منصبوں کے درمیان ہونے والی بی ٹی بی ملاقاتوں کے بعد کیے گئے۔
سی پیک منصوبے کے ’اپ گریڈڈ ورژن‘ پر کام کے لیے تیار ہیں، چین
بیان کے مطابق دونوں ممالک کی کاروباری برادری کی دلچسپی کے شعبوں میں الیکٹرانکس اور گھریلو ایپلائینسز، آئی ٹی، ٹیکسٹائل، چمڑا اور جوتے، معدنیات اور ادویات وغیرہ شامل تھے۔
دونوں ممالک کے نجی شعبے نے توانائی کے شعبے میں چار، آٹو موبائل کے شعبے میں دو، ثقافتی تعاون میں ایک، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹی) کے شعبے میں چار معاہدوں پر دستخط کیے۔
پاکستان اور چین کے نجی شعبوں نے دواسازی اور صحت کے شعبے میں چھ، لاجسٹکس میں چار جبکہ زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں دس معاہدوں پر بھی دستخط کیے ہیں۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں نے آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے شعبے میں ایک لیٹر آف انٹینٹ پر بھی دستخط کیے۔
'تاریخی لمحہ'، شہباز شریف
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسے ایک 'تاریخی لمحہ' قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مشترکہ منصوبوں کے استحکام کے لیے ان کی حکومت ہر ممکن سپورٹ کرے گی تاکہ پاکستان اور چینی تاجروں کو مشترکہ طور پر فائدہ ہو۔
انہوں پاکستان میں موجود چینی شہریوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ "ہم نے سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں تاکہ پاکستان میں کام کرنے والے بھائیوں کی حفاظت کی جا سکے۔"
خود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والے پانچ چینی انجینیئرز کی لاشیں چین روانہ
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت نے پاکستان میں کلیدی نوعیت کی اصلاحات شروع کر دی ہیں جن میں کرپشن کا خاتمہ بھی شامل ہے۔
وزیر اعظم کے ساتھ دورے میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیرنجکاری عبدالعلیم خان اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ بھی شریک ہیں۔
ج ا/ ص ز (خبر رساں ادارے)