چین 'ایرانی جوہری تنازعے کے پرامن حل کے لئے کوشاں'
1 اپریل 2010اس سے قبل امریکہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ چین ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے حوالے سے سنجیدہ مذاکرات میں شمولیت کے لئے راضی ہوگیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چن گانگ نے بیجنگ میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ایٹمی معاملےکے پرامن حل کے لئے چین اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین پہلے بھی اس کے لئے کوشاں رہا ہے اور مستقبل میں بھی رہے گا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل اراکین میں سے چین واحد ملک ہے جو ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے سے متعلق مغربی ممالک کے مطالبے کا حامی نہیں ہے۔ چین کا مؤقف ہے کہ اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
آج جمعرات کے روز سامنے آنے والا چینی بیان ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق اعلیٰ ترین مذاکرات کار سعید جلیلی کے دورہ چین کے موقع پر جاری کیا گیا ہے۔ چین میں ایرانی سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق سعید جلیلی اپنے دورے کے دوران ایرانی ایٹمی پروگرام پر چین کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
مغربی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے جس کا مقصد توانائی کی ملکی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : مقبول ملک