ایران: کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے تجربے
27 ستمبر 2009ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اتوار کو تجربہ کئے گئے میزائل فتح اور تندر170 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ پیر کو دُور مار میزائل شہاب سوم کا تجربہ بھی کیا جائے گا، جس کی رینج دوہزار کلومیٹر تک بتائی جاتی ہے۔ اس ایرانی میزائل کے بارے میں خیال ہے کہ اس کے ذریعے اسرائیل کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ایران کی جانب سے میزائلوں کے یہ تجربے ایسے وقت کئے گئے جب یکم اکتوبر کو وہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور جرمنی کے ساتھ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کرنے والا ہے۔ یہ مذاکرات جنیوا ہوں گے۔ دوسری جانب میزائل تجربوں سے قبل ایران کی جانب سے ایک نئے ایٹمی پلانٹ کی تعمیر کا انکشاف بھی ہوا، جس کے بعد مغرب کی تشویش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
تاہم جوہری توانائی کے عالمی ادارے IAEA کے لئے ایران کے سفیر علی اصغر کا کہنا ہے کہ تہران کے نئے ایٹمی پلانٹ کے بارے میں مغرب کی تشویش جنیوا مذاکرات پر منفی اثرات مرتب کرے گی۔
دوسری جانب گزشتہ روز ایران نے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے IAEA کو یورینیئم کی افزودگی کے اپنے نئے پلانٹ کی معائنے کی اجازت دے دی۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے تہران حکومت کے اس فیصلئے کا خیر مقدم کیا۔
ایران کے جوہری پروگرام کے سربراہ علی اکبر نے سرکاری ٹیلی وژن کے ساتھ انٹرویو میں احمدی نژاد کے بیان کو دہرایا کہ تہران حکومت کو مقررہ ضوابط کے تحت معائنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایٹمی توانائی کے اس ادارے کے ساتھ بات چیت کے بعد معائنہ کاروں کے دورے کی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا۔
اُدھر آج کے میزائل تجربوں کے حوالے سے ایرانی جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ یہ ایران پر حملے کا ارادہ رکھنے والوں کے لئے پیغام ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عدنان اسحاق